لوئر مال (علی رامے) ماس ٹرانزٹ سروسز پر سبسڈی کا دباؤ کم کرنے کیلئے لاہوریوں پر نیا ٹیکس لگانے کی تجویز، نئی گاڑی کی رجسٹریشن پر شہریوں سے الگ سے ماس ٹرانزٹ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر ماس ٹرانزٹ ٹیکس وصول کرنے کی تجویز حکومت کو پیش کردی گئی، اورنج ٹرین، میٹروبس اور فیڈر بسوں پر حکومت پنجاب سالانہ 18 ارب روپے سے زائد کی سبسڈی دے رہی ہے، اس سے حکومت کو آئے روز پریشانی کا سامنا رہتا ہے، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے شہریوں سے گیسولین ٹیکس کے بعد اب گاڑیوں پر ماس ٹرانزٹ ٹیکس کی وصولی کی تجویز دی ہے۔
ٹیکس کا اطلاق صرف تین بڑے شہروں پر ہوگا، ان شہروں میں لاہور، ملتان اور راولپنڈی شامل ہیں، ان اضلاع کے شہریوں سے ہر نئی گاڑی کی رجسٹریشن پر دیگر ٹیکسز کے ساتھ ساتھ ماس ٹرانزاٹ ٹیکس وصول کیا جائے گا، اس ٹیکس کی مد میں وصول ہونے والی رقم سے ماس ٹرانزٹ پر دی جانے والی حکومتی سبسڈی کو کم کرنے میں مدد دے گی۔
جی ایم ماس ٹرانزٹ اتھارٹی عزیر شاہ کا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے یہ تجویز پہلے بھی حکومت کو پیش کی گئی تھی، ٹیکس لگانے سے ماس ٹرانزٹ پر سالانہ حکومتی سبسڈی کم ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ای ٹکٹنگ کیلئے سافٹ ویئر بروقت نہ خریدنے اور تنصیب میں تاخیر کی انکوائری کا حکم دیدیا، اورنج ٹرین کے آپریشنل اخراجات کم کرنے کیلئے جامع پلان تیار کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔