سابق وزرائےاعظم کیخلاف بغاوت کیس کی سماعت بارہ نومبر تک ملتوی

سابق وزرائےاعظم کیخلاف بغاوت کیس کی سماعت بارہ نومبر تک ملتوی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف )  لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کیخلاف بغاوت کی کارروائی کے لیے درخواست کی سماعت ہوئی ، تین رکنی فل بینچ نے درخواست گزار وکیل کو بارہ نومبر کو پٹیشن کے قابل سماعت ہونے بارے دلائل دینے کی ہدایت کی ۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ نے سماعت کی ،عدالتی حکم پر شاہد خاقان عباسی اور سرل المیڈا عدالت پیش ہوئے ، بینچ کے سربراہ جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے نواز شریف کی پیشی کے حوالے سے نصیر بھٹہ ایڈوکیٹ سے استفسار کیا کہ کیا آپکے کلائنٹ آئے ہوئے ہیں، جس پر نصیر بھٹہ ایڈووکیٹ کا کہناتھا کہ نواز شریف کی جانب سے جواب جمع کرا دیا ہے، جس  میں کہا گیا کہ 'غداری جیسا سنگین الزام ناقابل تصور ہے'، اپنے تحریری جواب میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ 'میرے ذہن میں بہت سے سوالات اُٹھ رہے ہیں  کیا پاکستان کے عوام بھی غدار ہیں؟ کیا مجھے وزیر اعظم بنانے والے پاکستانیوں کی حب الواطنی مشکوک ہے'۔

جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کیوں نہیں آئے انکو آنا چاہیے تھا؟عدالت نے نواز شریف کے وکیل سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپکو حاضری معافی کی درخواست دینی چاہیے تھی تاکہ ہم اس پر فیصلہ کرتے،عدالت نے نواز شریف کےوکیل سے مخاطب ہوتے ہوئے مزید کہا کہ سرل المیڈا آئے ہیں خاقان صاحب بھی آئے ہوئے ہیں، آپ اگر نواز شریف کی حاضری معافی کی درخواست دینا چاہتے ہیں تو دیں ہم اسے قانون کے مطابق دیکھیں گے۔

صحافی  سرل المیڈا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے جواب جمع کرا دیا ہے، جبکہ  شاہد خاقان عباسی کی جانب سے بھی وکیل نے بتایا کہ شاہد خاقان عباسی کا  بھی تحریری جواب جمع کرا دیا گیا ہے، انہوں نے اپنے جواب میں کہا کہ ' نوازشریف سے نیشنل سیکیورٹی کونسل اجلاس بارے کوئی بات نہیں ہوئی، صرف پارٹی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا'۔

واضح رہے کہ درخواست گزار آمنہ ملک کے وکیل اظہر صدیق نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے متنازع بیان کو بنیاد بناکر ان کیخلاف بغاوت کے الزام کے تحت کارروائی کی استدعا کررکھی ہے،  وکیل کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے قومی سلامتی کمیٹی کی کارروائی سابق وزیر اعظم کو بتا کر حلف کی پاسداری نہیں کی،درخواستگزار نے سابق وزراء اعظم کیخلاف بغاوت کی کارروائی کی استدعا بھی کی ،تین رکنی فل بینچ نے کیس کی سماعت بارہ نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے درخواست گزار کے وکیل کو مزید دلائل دینے کی ہدایت کی ۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer