پنجاب میں زیر تعلیم بلوچ طلبا کیلئے بری خبر

پنجاب میں زیر تعلیم بلوچ طلبا کیلئے بری خبر
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( علی رامے ) پنجاب میں زیر تعلیم بلوچستان کے طلبا کی تعلیم پر بزدار حکومت کا وار، مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بلوچستان کے طلبا کے فنڈ کم کردیئے، نئے مالی سال میں بلوچستان سے آئے طلبا کے فنڈز میں سے 3 کروڑ روپے کا کٹ لگا دیا۔

پنجاب حکومت نے مالی بحران کے باعث لاہور اور دیگر اضلاع میں سرکاری اور نیم سرکاری تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم بلوچستان کے طلبا کا بجٹ نئے مالی سال میں کم کردیا ہے۔ نئے مالی سال میں پنجاب کےتعلیمی اداروں میں زیر بلوچستان کے طلبا کے لیے صرف 2 لاکھ 73 ہزار روپے رکھےگئے ہیں۔

رواں مالی سال میں سکول ایجوکیشن کے بجٹ میں بلوچ طلبا کے لیے 3 کروڑ 85 لاکھ روپے مختص تھے۔ پنجاب میں 3 سو سے زائد بلوچ طلبا زیر تعلیم ہیں۔ محکمہ خزانہ حکام کے مطابق پنجاب میں بلوچستان کے لیے 1 ارب روپے کا بلاک ایلوکیشن فنڈ رکھا گیا ہے۔ پنجاب میں زیر تعلیم بچوں کے اخرجات کے لیے بلاک ایلوکیشن سے سپلیمنٹری گرانٹ دے سکتے ہیں۔

دوسری جانب سرکاری سکولوں میں داخلوں مہم بری طرح متاثر ہوکر رہ گئی ہے، اساتذہ نے نئے داخلوں کیلئے سکولوں میں ایڈمشن ڈیسک قائم کرنے کا مطالبہ کردیا۔ پنجاب ٹیچرز یونین کے جنرل سیکرٹری رانا لیاقت کا کہنا ہے کہ سرکاری سکولوں میں 90 فیصد بچوں کو مفت کتابیں تقسیم ہوچکی ہیں۔ محکمہ تعلیم کورونا ایس اوپیز کے مطابق سرکاری سکولوں میں نئے داخلوں کے شیڈول کا اعلان کرے۔

رانا لیاقت علی نے مزید کہا کہ ایڈمشن ڈیسک پر صرف ایک ٹیچر اور درجہ چہارم ملازم تعینات کیا جائے۔ سید سجاد اکبر کاظمی کا کہنا ہے کہ سرکاری سکولوں میں داخلوں کے خواہشمند طلباء کو بھی مفت کتابیں تقسیم کی جائیں۔ والدین پرائیویٹ سکولوں کی فیسوں سے تنگ آکر اپنے بچوں کو سرکاری سکولوں میں داخلوں کیلئے رابطہ کر رہے ہیں۔

امتیاز طاہر نے کہا کہ اس سال پہلے کی نسبت زیادہ داخلے ہونے کی توقع ہے تعلیمی بورڈز نے بھی نویں جماعت کی رجسٹریشن کےلئے شیڈول کا اعلان کردیا ہے۔ نویں جماعت میں بروقت نئے داخلوں کی اجازت نہ ملی تو ہزاروں طلباء تعلیم سے محروم رہ جائیں گے۔