لاہور ہائیکورٹ کا نیا پاکستان منصوبہ ماحول دوست بنانے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ کا نیا پاکستان منصوبہ ماحول دوست بنانے کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) زیرزمین پانی تحفظ کے کیس کی سماعت، لاہور ہائیکورٹ نے نیا پاکستان منصوبہ ماحول دوست بنانے کا حکم دے دیا، جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ آلود گی خاتمے کے اقدامات عدالت کے حکم پر ہو رہے ہیں، حکومت بلاوجہ کریڈٹ لینے کی کوشش کر رہی ہے ۔

لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق کی درخواست پر سماعت کی، ڈی جی ایل ڈی اے احمد عزیز تارڑ، ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ ماحولیات علی اعجاز، ڈپٹی ڈائریکٹر نیا پاکستان ڈاکٹر امیر خان سمیت دیگر افسر پیش ہوئے۔ ڈی جی ایل ڈی اے احمد عزیز تارڑ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شہر کی تین سو سے زائد غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں کو قانونی نیٹ ورک میں لانے کے لئے ان کا سروے کرکے رپورٹ مرتب کرلی ہے۔ کابینہ کی منظوری کے بعد ان غیر قانونی ہاوسنگ سوسائسٹیوں کو رجسٹرڈ کرلیا جائے گا

۔ سرکاری وکیل نے نیا پاکستان پراجیکٹ، راوی پراجیکٹ ماحول دوست بنانے سمیت دیگر اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔ جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ راوی پراجیکٹ کو محکمہ ماحولیات پر ہی نہیں چھوڑا جائے گا بلکہ بین الاقوامی ماہرین سے اس کا تجزیہ کروائیں گے۔ 

جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دئیے کہ اس وقت پاکستان پانی کی کمی کا شکار ہے، انہوں نے لاء افسر کو ہدایت کی کہ نیا پاکستان منصوبے کو ماحول دوست بنانے اور اس میں پانی کی ری سائیکلنگ کے تحفظ کا انتظام کیا جائے۔

 جسٹس شاہد کریم کا مزید کہنا تھا کہ دوہزار انیس سے عدالتیں احکامات دے رہی ہیں اور واٹر کمیشن ان پر عمل درآمد کروا رہی ہے۔ عدالت کے اقدمات پر حکومت سموگ کے خاتمہ کا کریڈٹ خود لے رہی ہے، محکمہ ماحولیات بٹھوں کو متبادل ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کے بارے میں پندرہ روز میں رپورٹ جمع کروائے

Sughra Afzal

Content Writer