جاوید اقبال ملک کی گریڈ 21 میں تقرری کا نوٹیفکیشن جاری

جاوید اقبال ملک کی گریڈ 21 میں تقرری کا نوٹیفکیشن جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( ملک اشرف ) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان کے سیکرٹری محمد جاوید اقبال ملک کی گریڈ 21 میں تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

محمد جاوید اقبال ملک نے 1993 میں بطور سٹینوگرافر سکیل 12 سے ملتان سیشن کورٹ میں ملازمت شروع کی تھی اور وقت کے ساتھ ساتھ ترقی کرتے ہوئے اب سکیل 21 کے آفیسر بنے ہیں۔ 1998 میں لاہور ہائیکورٹ کے مقابلہ کے امتحان میں پنجاب بھر کے امیدواران سے پہلے نمبر پر آکر بطور پرسنل اسسٹنٹ ہائیکورٹ میں تعینات ہوئے۔

اپنے وقت کے مشہور معزز جج صاحبان جن میں جسٹس ظفر پاشا چوہدری، جسٹس تصدق حسین جیلانی، جسٹس ملک سعید اعجاز اور جسٹس محمد جہانگیر ارشد کے ساتھ بطور پرسنل اسسٹنٹ کام کیا۔ پھر موجودہ چیف جسٹس محمد قاسم خان کے ہائیکورٹ کے جج بننے پر 2010 میں انکے ساتھ پہلے پرسنل اسسٹنٹ، پھر پرائیویٹ سیکرٹری اوت سینئر پرائیویٹ سیکرٹری کام کرتے رہے۔ 

جسٹس محمد قاسم خان کے بطور چیف جسٹس حلف لینے پر سکیل 20 میں بطور سیکرٹری ٹو چیف جسٹس تعینات ہوئے اور بعد ازاں قانونی جنگ کامیابی سے لڑنے کے بعد حال ہی میں انکو ایڈیشنل رجسٹرار (کورٹ سیکرٹریٹ) سکیل 20 میں گیارہ اکتوبر سنہ 2019 سے ترقی ملی تھی اور اسکے بعد آج سکیل 21 میں ترقی دے دی گئی ہے۔ 

ان کا تعلق میانوالی کے ایک چھوٹے سے علاقے موضع ترگ سے ہے اور اس کے بعد ایک لمبا عرصے سے ملتان میں رہائش پزیر ہیں۔ ان کے والد محمد اقبال ملک سکول ٹیچر رہے ہیں، بڑے بھائی محمد آصف اقبال ملک ملتان پائلیٹ سکول میں ایس ایس ٹی ٹیچر جبکہ چھوٹے بھائی محمد شاہد اقبال ملک سیشن کورٹ ملتان میں ڈیٹا انٹری آپریٹر کے طور پر کام کررہے ہیں۔ ایک درمیانے خاندان سے تعلق رکھنے والے محمد جاوید اقبال ملک کی سکیل 21 میں تقرری بلاشبہ دیگر تمام سرکاری ملازمین کے لئے ایک بہت اعلیٰ مثال اور بہت تقویت کا باعث سمجھی جارہی ہے۔