سٹی42: سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے مینار پاکستان پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے جب بھی موقع ملا کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا ، وہ کون ہےجو نوازشریف کو قوم سے جداکردیتاہے، ہم نے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا، ملک سے لوڈشیڈنگ ہم نے ختم کی، بجلی میں نے مہنگی نہیں کی،ہم نے سستی کی تھی،جعلی کیسز بنائے گئے،ن لیگ کا جھنڈا کسی نے نہیں چھوڑا۔
نواز شریف نےخطاب کاا آغاز کرتے ہوئے کہا بہت سالوں بعد آپ سے ملاقات ہورہی ہے۔ میرا اور آپ کا رشتہ کئی دہایئوں سے چل رہا ہے۔ کہاں سے چھیڑوں فسانہ ،کہاں تمام کروں۔وہ میری طرف دیکھیں تو میں سلام کروں۔
نواز شریف نے کہا کہ میرے خلاف، شہباز شریف اور مریم نواز کے خلاف جعلی کیس بنائے گئے۔ مجھے جیلوں میں ڈالا گیا ، ملک بدر کیا گیا ، جعلی کیس بنائے گئے۔ جعلی کیسز بنائے گئے،ن لیگ کا جھنڈا کسی نے نہیں چھوڑا،جب بھی موقع ملا کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا۔
میاں نواشریف نے کارکنوں کو" آئی لویو ٹو "کہا انہوں نے کہا کہ عوام کی محبت دیکھ کراپنے سارے دکھ بھول گیا ہوں، نوازشریف نے کہا ہم تو پاکستان تعمیر کرنے والوں میں سے ہی ہم نے ملک کے لیے ایٹم بم بنایا ۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ کچھ درد ایسے ہوتے ہیں جسے انسان کچھ وقت کے لیے فراموش کرسکتا ہے ، لیکن کچھ زخم ایسے ہوتے ہیں جو کبھی نہیں بھرتے۔ جو پیارے جدا ہوجائیں وہ کبھی واپس نہیں آتے۔جب بھی میں گھر جاتا، میری والدہ اورمیری بیوی میرااستقبال کرتیں۔میری والدہ ،میری بیوی سیاست کی نذر ہوگئیں۔میں اپنی والدہ،اپنی بیوی کو قبر میں نہ اتار سکا۔ جیل سپرنٹنڈنٹ کی منتیں کی،اپنی بیوی کا حال پوچھنا چاہتا تھا۔ جیل سپرنٹنڈنٹ نے کہا فون پر بات کرانے کی اجازت نہیں ہے۔
نوازشریف نے کہا کہ میرا قید خانہ اتنا تنگ تھا کہ میرے قید خانے میں چارپائی بھی مشکل سے آتی تھی، جیل سپرنٹنڈنٹ نے بات نہیں کرائی،میری بیوی کی موت کی خبردی۔ مریم نوازماں کی موت کی خبرسن کر بےہوش ہوگئیں.
چئیرمین پی ٹی آئی کا نام نہیں لینا چاہتا
نوازشریف نے کہا کہ میں بھی ایک سچا پاکستانی ہوں،وطن کی محبت سینے میں ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کا نام بھی نہیں لینا چاہتا۔
نوازشریف نے کہا کہ کلنٹن نے ایٹمی دھماکے نہ کرنے پر5 ارب ڈالر کی آفرکی تھی،کلنٹن نے بہت زور لگایا کہ دھماکے نہیں کرنے ، اور بھی کئی لیڈرز کے فون آئے کہ دھماکے نہیں کرنے۔ میری جگہ کوئی اورہوتا،آپ جانتے ہیں کون ہوتا۔ میری جگہ کوئی اور ہوتا،کیاوہ امریکی صدرکو انکارکرسکتا تھا۔
کارکنوں کو سلام
گلگت بلتستان،آزادکشمیرسمیت ملک بھرسے آئے کارکنوں کو سلام۔ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کے جرم میں نکال دیا گیا، ملک آج برباد ہوگیا مگرہم دوبارہ اچھا وقت واپس لائیں گے، پاکستان کی محبت میرے سینے میں ہے ۔
نوازشریف نے کہا کہ میرے دورمیں روٹی چارروپے کی تھی،پٹرول سستا تھا،میرے زمانے میں ڈالر بھی 104 روپے کا تھا، میرے دور میں پیٹرول 60 روپے فی لیٹر ملتا تھا ۔ میرے منصوبے جاری رہتے تو آج کوئی بےروزگار نہ ہوتا۔ آج حالت یہ ہیں ،بجلی کا بل دیا جائے یا بچوں کا پیٹ پالا جائے۔ عوام ادھار لے کر بجلی کے بل ادا کررہے ہیں۔ مہنگائی کا یہ سلسلہ شہبازشریف کے دورکا نہیں ہے۔شہبازشریف کےآنے سے پہلے مہنگائی کا دور چل رہا تھا۔ پاکستان ایشین ٹائیگر بننے جارہا تھا،جی ٹوینٹی میں جانے کی تیاری ہورہی تھی۔
جو پاکستان سے پیچھے تھے آج وہ آگے بڑھ گئے۔کئی سال پاکستان میں مقدمے بھگتا رہا ۔ چھے سال بعد آج اپنے عوام سے خطاب کررہا ہوں، میری حکومت کیخلاف دھرنوں کےباوجود ہم نے کام کیا، گلگت سے اسکرودو موٹروے بنائی،لواری ٹنل بھی ہم نے بنائی، ملک بھرمیں موٹرویز کا جال ہم نے بچھایا، لواری ٹنل کس نے بنایا وہ بھی ہم نے بنایا تھا ، گوادر سے کوئٹہ موٹر وے کس نے بنائی وہ بھی ہم نے بنائی ، اسکردو موٹر وے بھی ہم نے بنائی۔ صارف نصر اللہ کا بجلی کا بل 1317روپے آتا تھا،اب 15686 روپے آیا
میرے دل میں انتقام کی کوئی تمنا نہیں
نوازشریف نے کہا کہ پاکستان کو مشکل سے اللہ نکالے گا، ہم صرف کوشش کریں گے، میرے دل میں صرف قوم کی خوشحالی کی تمنا ہے۔
مریم نواز کو میرے سامنے گرفتار کیاگیا، میں قیدی تھا کیا کرسکتا تھا۔ رانا ثنا اللہ اور حنیف عباسی کو سزائے موت دینا چاہتے تھے۔
نواز شریف کا بیانیہ
نواز ششریف نے اپنے خطاب کے دوران جذباتی انداز سے کہا کہ ہم سے پوچھتے ہیں تمہارا بیانیہ کیا ہے، ہمارابیانیہ پوچھنا ہے ترقیاتی کاموں سے پوچھو، ہمارابیانیہ پوچھنا ہے چاغی کے ایٹمی دھماکوں سے پوچھو،ہمارا بیانیہ پوچھنا ہے تو اخلاقیات اور بڑوں کی عزت سے پوچھو، ہمارا بیانیہ پوچھنا ہے تو اوریج لائن ٹرین سے پوچھو ۔
نواز شریف نے کہا کہ دیکھیں خواتین کتنے احترام سے جلسے میں بیٹھی ہیں، آج یہاں ڈھول کی تھاپ پر ناچ گانا نہیں ہورہا۔
نیا سفر شروع کرنا ہے
مسلم لیگ نون کے قائد کا کہنا تھا کہ ریاست کے ستونوں کو مل کر کام کرنا ہوگا، آئین پر عملدرآمد کے لیے سب کو اکٹھا ہونا ہوگا،ملک کے جو مسائل ہیں اب کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں، ہمیں نیا سفر شروع کرنا ہے،
نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو مسائل درپیش ہیں ، اب کوتاہی کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ پورے جوش سے نئے سفر کا آغاز کریں گے۔چار سال بعد میرا جوش وخروش دیکھیں۔کسی طرح ہمٰیں ہاتھوں میں پکڑا کشکول توڑنا ہوگا۔
ڈبل سپیڈ کے ساتھ دوڑنا ہے
نواز شریف نے کہا کہ اب ہمیں ڈبل اسپیڈ کے ساتھ ڈورنا ہے ، فیصلہ کرنا ہے کہ کس طرح پاکستان سے بیروز گاری کا خاتمہ ہوگا ۔ اے اللہ تو اس قوم کی تقدیر بدل دے۔
نواز شریف نے اپنے کارکنوں سے کہا کہ آگے بڑھو اور پاکستان کو سنبھالو۔آئندہ کسی کو ملک سے کھلواڑ کی اجازت نہیں دینا۔
نواز شریف نے مزید کہا کہ ہمسایوں کے ساتھ لڑائی کرکے ہم دنیا میں اچھے تعلقات استوار نہیں کرسکتے ، ہمیں ہمسایوں اور دنیا کے ساتھ تعلقات کو استوار کرنا ہوگا۔کمشیر کے حل کے لیے تدبیر سے آگے بڑھنا ہوگا ، راستہ کٹھن ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔ملک کی دوبارہ تعمیر نو کریں گے۔
آئی ٹی پاور!
نواز شریف نے اپنے ترقی کے ایجنڈا پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو آئی ٹی پاور بنانا ہے۔ میرے ساتھ ملکر دوبارہ پاکستان کی تعمیر نو کریں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا ایجنڈا یہ ہی ہوگا کہ ہم نے تمام کام کرنے ہیں۔
نواز شریف کی جلسے میں ملک کی ترقی کیلئے دعا
، نواز شریف نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ آج مشرقی پاکستان ترقی میں بہت آگے نکل گیا ہے اور ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔ تسبیح میرے پاس بھی ہے،کوشش ہوتی ہے دوسروں کےسامنے نہ پڑھوں۔بغل میں چھری ،منہ میں رام رام،یہ مجھے نہیں آتا۔
نواز شریف کا استقبال
قبل ازیں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نون کے قائد نوازشریف کی 1433 دن بعد وطن واپسی کے بعد مینارِ پاکستان پہنچے تو کارکنوں اور مداحوں کی جانب سے نواز شریف کا والہانہ استقبال کیا گیا۔
نوازشریف دبئی سے اسلام آباد ائیرپورٹ اور وہاں سے لاہور ائیرپورٹ پہنچے، وہ لاہورایئرپورٹ سے ہیلی کاپٹر کے ذریعےمینارپاکستان پہنچے۔میاں نوازشریف طیارے سے اترے تو شہبازشریف اور دیگررہنماؤں نےہارپہنائے ، مینارپاکستان پر نوازشریف کے استقبال کیلئے کارکنوں کا جم غفیر موجود ہے۔ مریم نواز اوردیگر رہنما اسٹیج پرموجود ہیں۔
نواز شریف مینار پاکستان پر جلسہ گاہ تک پہنچنے کے بعد کارکنوں اور مداحوں کے بے قابو ہجوم کے سبب کافی دیر تک اسٹیج پر نہیں پہنچ سکے۔ جلسہ گاہ میں مریم نواز، حمزہ شہبار اور نون لیگ کے بہت سے لیڈروں نے ان کا جذباتی استقبال کیا۔ بعد ازاں نواز شریف کو اسٹیج پر لے جایا گیا۔ مریم نواز اور حمزہ شہباز نواز شریف کے ساتھ اسٹیج پر گئے۔ اسٹیج پر نواز شریف نے مسلم لیگ نون کے صدر، سابق وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر قائدین کے ساتھ ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر یکجہتی اور اتحاد کے اظہار کے لئے ہاتھ فضا میں بلند کئے۔ اس دوران درجنوں ٹی وی کیمروں کی نظریں ان پر مرکوز تھیں۔
نواز شریف کے اسٹیج پر آنے کے بعد مینار پاکستان کی جلسہ گاہ میں اور جلسہ گاہ سے باہر موجود حامیوں کی بڑی تعداد پرجوش نعرے لگاتی رہی۔ اسٹیج سے سابق وزیراعظم میاں شہباز شریف نے خود وزیر اعظم نواز شریف کے نعرے لگوائے۔ قائد پاکستان نواز شریف کے نعرے بھی لگائے گئے۔
نواز شریف اسٹیج پر پہنچے تو قومی ترانہ پڑھا گیا۔نواز شریف کے اسٹیج پر مرکزی نشسست پر بیٹھنے کے بعد تلاوت کلامِ پاک سے جلسہ کی باقاعدہ کارروائی کا آغاز کیا گیا۔ نواز شریف ، شہباز شریف ، مریم نواز ، حمزہ شہباز ، خواجہ آصف ، اسحاق ڈار ، مریم اورنگتزیب ، سردار ایاز صادق ، خرم دستگیر ، محمد زیبر ، مصدق ملک ، احسن اقبال ، رانا تنویر ، پرویز رشید اسٹیج پر موجود ہیں۔ اور جلسہ کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے۔ اس وقت شہباز شریف اپنے روایتی پرجوش انداز سے خطاب کر رہے ہیں۔
شہباز شریف کا خطاب
شہباز شریف نے مینار پاکستان جلسہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر سے لاکھوں لوگ مینار پاکستان تشریف لائے ہیں ، لوگ ہزاروں میل کا سفر کرکے نواز شریف کا استقبال کرنے آئے ہیں ۔نواز شریف جدوجہد ، جذبہ اور جنون کا نام ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ 76 سال میں مینار پاکستان پر اتنا برا جلسہ نہیں ہوا۔ تمام کارکنان کو سلام پیش کرتا ہوں۔
شہباز شریف نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ میاں نوازشریف کو دل کی گہرائیوں سے خوش آمدید کہتے ہیں۔قوم کے بیٹے کو خوش آمدید کہنے کے لیے سب جمع ہیں۔
شہبازشریف نے کہا میاں نوازشریف نے صبرکا دامن کبھی ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔نواز شریف معمار پاکستان ہے ، نواز شریف آگیا ہے اب پاکستان کی تقدیر بدلے گی۔
شبہاز شریف نے جذباتی انداز سے کہا کہ نواز شریف نے ہر بار قوم کی تقدیر بدلی لیکن اسے ہٹا دیا گیا ، نوازشریف نے لوڈشیڈنگ کے اندھیرے ختم کی۔ نوازشریف نے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا۔ مئی تو دور کی بات نواز شریف کے ہوتے ہوئے کوئی گملا نہیں ٹوٹا ۔ نوا شریف نے قوم کے لیے جیلیں کاٹیں۔ نوازشریف نے ملک کو ایٹمی طاقت بنایا۔ نواز شریف نے پانچ ارب ڈالر ٹھکرا کر دھماکے کئے ۔