(زین مدنی) فلم، ٹی وی اور تھیٹر میں نئے فنکاروں کے حوالے سے بحران تاحال جاری ہے، فلم اور ٹی وی میںآنے والے نئے چہروں میں سے اداکار احسن خان، ہمایوں سعید، مہوش حیات، ماہرہ خان اور فواد خان آخری تھے جن کے بعد کوئی نیا قابل ذکر ہیرو منظر عام پر نہیں آ سکا۔
چند حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلموں میں جن ٹی وی فنکاروں نے بطور ہیرو ہیروئن کام کیا وہ مقبولیت حاصل نہیں کر سکے جن میں عمر شہزاد، صبا قمر، یاسر حسین شامل ہیں، اسی طرح اداکارہ وینا ملک کے بعد اداکارہ ماہ نور، آفرین ندا چودھری کوئی قابل ذکر ہیروئن فلموں میں نام پیدا نہیں کر سکی۔
قبل ازیں فلم انڈسٹری میں موجود اداکارہ ریما، مدیحہ شاہ، خوشبو، صائمہ خان، اداکارہ صائمہ، صاحبہ، جان ریمبو، شان، معمر رانا، بابر علی اور دیگر فنکاروں نے محض چند برس فلم انڈسٹری راج کیا۔
اب متذکرہ فنکاروں کی اکثریت ہیرو شپ کے حوالے سے اپنی عمریں گزار چکی ہیں جبکہ نئے ہیروز کے لیے پروڈیوسرز ڈائریکٹر ز نے خاص محنت نہیں کی اور اب بننے والی فلموں میں زیادہ تر ٹی وی فنکاروں میں کام کرنے والے اداکار یا فیشن ماڈل کام کررہے ہیں جن کو بڑی سکرین پر کام کرنے کا بالکل بھی تجربہ نہیں ہے۔
جس کی وجہ سے ٹی وی فلم سکرین سمیت عوام اچھے چہروں، کرداروں کو دیکھنے سے محروم ہے، اسی طرح تھیٹر ڈراموں میں بھی موجود ہ حالات میں سینئر اداکاراؤں نرگس، خوشبو، کے علاوہ کوئی بھی ایسی اداکارہ مقبول نہیں ہوئی جو مستقبل میں اپنے آپ کو سپر سٹار کہہ سکے۔
البتہ جو اداکارائیں تھیٹر پر کام کر ر ہی ہیںوہ بھی کم تعلیم ہونے کی وجہ سے تھیٹر ڈراموں کے شائقین کو متاثر کرنے میں ناکام جبکہ مجموعی طور پر ڈرامے کے بزنس میں مزید اضافہ کرنے میں بھی ناکام جارہی ہیں۔
تھیٹر ڈراموں میں اداکاروں کے بحران کے ساتھ اسکرپٹ کا بحران بھی مسلسل جاری ہے، فلم، ٹی وی اور تھیٹر کے سنجیدہ حلقوں کا یہ کہنا ہے کہ جب تک نئے تعلیم یافتہ اور تربیت یافتہ اداکار، ڈائریکٹر اور دیگر ہنر مند منظر عام پر نہیں آئیں گے، فنون لطیفہ کے یہ اہم شعبے بحران سے دوچار رہیں گے۔
اس سلسلے میں حکومتی اور نجی سطح پر ٹھوس منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔