سعودی عرب اور ترکی نے مقبوضہ کشمیر میں متنازعہ جی 20 کانفرنس میں رجسٹریشن نہیں کروائی

Turkey, Saudi skip registration for Srinagar G20, China, Indian Occupied Kashmir, Disputed Territory, City42, G20 tourism working group G20 Meeting in Sri nagar,
کیپشن: File Photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: بھارت کی میزبانی میں ٹؤرازم کے حوالے سے مقبوضہ کشمیر میں بلائے گئے جی ٹوئنٹی  ورکنگ گروپ آن ٹورزم کے اجلاس میں شرکت کیلئے چین، سعودی عرب اور ترکیہ کی جانب سے رجسٹریشن نہیں کروائی گئی ہے۔ بھارت کے یونین سکریٹری آف ٹؤرازم اروند سنگھ کا کہنا ہے کہ رجسٹریشن کا عمل 22 مئی کی صبح تک جاری رہے گا تاہم ابھی تک چین، سعودی عرب اور ترکیہ کی جانب سے رجسٹریشن نہیں کروائی گئی ہے۔

دی انڈین ایکسپریس نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ G20 میں ہندوستان کے علاوہ ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، جنوبی کوریا، میکسیکو، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکی، برطانیہ اور امریکہ، اور یورپی ممالک شامل ہیں۔ یونین حکام نے تصدیق کی کہ  سعودی عرب، چین اور ترکیہ کے سوا باقی ممالک کے مندوبین نے مقبوضہ کشمیر میں تین روزہ ایونٹ کے لیے سائن اپ کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ چین نے واضح طور پر متنازعہ علاقے مقبوضہ جموں اور کشمیر میں جی ٹوئنٹی اجلاس بلانے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے وہاں  منعقد ہونے والے کسی بھی اجلاس میں شرکت سے انکار کر دیا گیا تھا تاہم ترکیہ اور سعودی عرب کی جانب سے شرکت کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

دوسری جانب بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جی ٹوئنٹی اجلاس سے قبل وادی کو قلعہ میں تبدیل کردیا ہے، قابض بھارت نے مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کے گھروں پر چھاپوں، محاصروں اور تلاشی کی کارروائیاں تیز کردی ہیں۔

 یاد رہے کہ بھارت نے 2019 میں یکطرفہ اقدامات کرتے ہوئے مقبوضہ جموں اور کشمیر کی خودمختار حیثیت ختم کرتے ہوئے اسےبھارت کے وفاق میں ضم کر دیا تھا۔اب بھارت کشمیر کو اپنا حصہ قرار  دیتے ہوئے جی 20 ممالک کی ٹورزم کے فروغ کےحوالہ سے جی ٹونٹی ورکنگگروپ آن ٹورزم کا  3 روزہ اجلاس سری نگر  کےعلاقہ  میں منعقد کر کے دنیا کو کشمیر کی متنازعہ حیثیت سے گمراہ کرنے کی کوشش کر  رہا ہے۔