شہباز تتلہ کیس، لاہور ہائیکورٹ کا اسد بھٹی کو پیش کرنے کا حکم

شہباز تتلہ کیس، لاہور ہائیکورٹ کا اسد بھٹی کو پیش کرنے کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42) شہباز تتلہ کیس میں اسد بھٹی کی غیر قانونی حراست کا اقدام لاہور  ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔  

تفصیلات کے مطابق جسٹس محمد وحید خان نے زید سرور بھٹی ایڈووکیٹ کی شہباز تتلہ کیس میں اسد بھٹی کی غیر قانونی حراست کیخلاف دائر درخواست پرسماعت کی، جس میں آئی جی پنجاب اوردیگر کو فریق بنایا گیا ہے، درخواستگزار کی جانب سے ایم آفتاب اقبال چودھری ایڈووکیٹ پیش ہوئے، درخواستگزار  وکیل نے موقف اختیار کیا  کہ 15فروری سے آج تک اسد بھٹی کو غیر قانونی حراست میں رکھا گیا ہے، پولیس کی جانب سے اسد بھٹی پر تشدد بھی کیا جا رہا ہے، اسد بھٹی شوگر،بلڈ پریشر کے مریض ہیں اور عارضہ قلب میں مبتلا ہیں، پولیس اسد بھٹی کی فیملی کو بھی ہراساں کر رہی ہے۔

درخواستگزار وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ اسد بھٹی کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے، اسد بھٹی کو بازیاب اورپولیس کو فیملی کو ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دیا جائے۔

عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد ایس پی سی آئی اے ماڈل ٹاؤن کو اسد بھٹی کو بازیاب کرا کے عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

واضح رہےکہ 16 فروری کو پولیس نے ایس ایس پی پنجاب کانسٹیبلری مفخر عدیل، سابق ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہباز احمد تتلہ ایڈووکیٹ کے پراسرار لاپتہ ہونے کے کیس میں دو نوں کے قریبی دوست اسد بھٹی کو گرفتار کیا،جس نے دوران تفتیشی سنسنی خیز انکشافات کیے۔

اسد بھٹی نے تفتیشی ٹیم کے سامنے اعترافی بیان دیا  کہ ایس ایس پی مفخر عدیل نے7 فروری کو شہباز احمد تتلہ کو قتل کر کے لاش کو کیمیکل کے ذریعے تلف کیا اور پھر مجھے بلایا،مفخر عدیل کی سابقہ بیوی سے شہباز احمد تتلہ کا معاشقہ چل رہا تھا، قتل کے بعد عباس پولیس لائن کا واٹر ٹینکر اور عملہ جائے وقوعہ پر پہنچا اور جگہ دھو کر سارے شواہد ختم کر دیئے۔

Sughra Afzal

Content Writer