قذافی بٹ : پاکستان سپیس ٹیکنالوجی میں پیچھے کیوں؟رپورٹ میں پول کھل گیا ۔ملک بھر میں 192 سرکاری وپرائیوٹ یونیورسٹیز میں سپیس ٹیکنالوجی کا مضمون نہیں پڑھایا جاتا ۔ صرف ایک یونیورسٹی میں یہ مضمون پڑھایا جاتا ہے۔
تبدیلی سرکار ٹیکنالوجی کی اہمیت بیان کرتے ہوئے نہیں تھکتی لیکن سپیس سائنس کی اہمیت جانتے ہوئے بھی اس سے بیزاری کا اظہار کررہی ہے - حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ملک بھر کی 193 سرکاری و غیر سرکاری یونیورسٹیز میں سے صرف ایک یونیورسٹی میں سپیس ٹیکنالوجی کا مضمون پڑھایا جارہا ہے -
پنجاب اسمبلی میں پیش ہونے والی محکمہ ہائر ایجوکیشن کی رپورٹ نے سائنس و ٹیکنالوجی میں ترقی کی رفتار کا پول کھول دیا ہے- پنجاب اسمبلی میں بتایا گیا کہ سپیس سائنس کا مضمون صرف پنجاب یونیورسٹی لاہور میں ہی پڑھایا جاتا ہے۔
محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے اسمبلی میں جمع کروائے گے اپنے جواب میں کہا کہ سپیس سائنس کی تعلیم یونیورسٹی کی سطح پر دی جاتی ہے۔ کسی بھی شعبے میں تعلیم دینا متعلقہ یونیورسٹی کی اکیڈمک کونسل اور سینڈیکیٹ کی منظوری سے ہوتا ہے۔محکمہ ہائر ایجوکیشن نے بتایا کااگر سرکاری یونیورسٹیز سپیس سائنس کی تعلیم دینا چاہیے تو حکومت تعاون کرے گی۔