(علی رامے) پنجاب میں غیر ملکی شراب لانے والوں پر پنجاب حکومت کی مہربانیاں، پنجاب حکومت نے غیر ملکی شراب پر نئے مالی سال میں ٹیکس کی شرح کم کر دی، غیر ملکی شراب پر ڈیوٹی ٹیکس کی مد میں نئے مالی سال ہدف کم مقرر کیا گیا ہے۔
پنجاب میں ہر سال شراب پر ڈیوٹی ٹیکس بڑھایا جاتا ہے لیکن اس نئے مالی سال میں جہاں پنجاب حکومت نے سروسز پر ٹیکس کی چھوٹ دی وہیں اب غیر ملکی شراب لانے پر پنجاب حکومت نے مہربانی کرتے ہوئے ٹیکس کی شرح اور کولیکشن میں تیس کروڑ روپے کی کمی کی ہے۔
بجٹ دستاویزات کے مطابق نئے مالی سال میں 30 کروڑ روپے تک ڈیوٹی ٹیکس رواں سال کی نسبت کم کر دیا گیا ہے، رواں سال غیر ملکی شراب پنجاب میں لانے پر ڈیوٹی ٹیکس کا کل حجم 1 ارب 84 کروڑ روپے تھا جبکہ رواں سال غیر ملکی شراب پر ڈیوٹی ٹیکس کی مد میں مجموعی طور 1 ارب 25 کروڑ روپے جمع کیے گئے، نئے مالی سال میں رواں سال کے مختص شدہ ڈیوٹی ٹیکس کی نسبت 30 کروڑ روپے کی کمی کی گئی ہے۔
دستاویزات کے مطابق نئے مالی سال میں غیر ملکی شراب لانے پر ڈیوٹی ٹیکس کی مد میں کل حجم 1 ارب 55 کروڑ مختص کیا گیا ہے، نئے مالی سال میں رواں سال کے نظر ثانی شدہ بجٹ کی 30 کروڑ روپے کی کمی کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ15 جون کو پنجاب حکومت نے مالی سال 2020-21 کے لیے 22 کھرب 40 ارب روپے کا بجٹ پیش کیا، بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کا اعلان کیا گیا ہے، جبکہ ٹیکس کی شرح میں کمی کا بھی اعلان کیا گیا ہے.
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اخراجات کا مجموعی حجم کا تخمینہ2115 ارب روپے لگایا گیا ہے، جس میں اخراجات جاریہ کے حجم کا تخمینہ 1778ارب اورترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 337 ارب روپے لگایا گیا ہے، پنجاب حکومت نے بھی وفاق کی طرح آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں کوئی اضافہ نہیں کیا۔