سٹی 42: بالی ووڈ کی نامور اداکارہ سنی لیون کا کہنا ہے کہ کینیڈا میں گزارے بچپن کے دنوں میں اسکول میں ڈرایا دھمکایا گیا، اسکول میں بچے مجھے میری رنگت، بالوں اور لباس کی وجہ سے چھیڑا کرتے تھے۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کی معروف اداکارہ کرنجیت کور عرف سنی لیون سکھ گھرانے میں پیداہوئیں، اداکارہ نے اپنے بھائی کے ہمراہ وہیں پرورش پائی اور نوعمری کے دوران امریکا میں بھی مقیم رہیں۔
بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں سنی لیون کاکہنا تھا کہ مجھے اس سطح پر ڈرایا دھمکایا نہیں گیا کہ جس طرح لوگ سوچتے ہیں کہ کچھ لوگوں نے مجھے برا بھلا کہا، میں سانولی رنگت، بازو اور پیروں پر گہرے سیاہ بال والی عام سی بھارتی لڑکی تھی جس کا پہناوا بھی بہت اچھا نہ تھا جس کی وجہ سے مجھے اسکول میں برے سلوک کا سامنا کرنا پڑا جو مذاق نہیں تھا۔
اداکارہ کے مطابق بالغ ہونے پر بھی اس تجربے کے منفی اثرات مجھ میں قائم رہے، اس میں سے کچھ برے سلوک زندگی بھر مجھے محسوس ہوتے رہیں گے جو کہ ایک اچھا احساس نہیں ہے۔
سنی لیون کا کہنا تھا لیکن مجھے لگتا ہے کہ برا بھلا کہنا ایک دائرے میں گھومتا ہے، اسی لیے ہم دیکھتے ہیں کہ جب کسی کو برا بھلا کہا جاتا ہے تو وہ دوسرے لوگوں کو برا بھلا کہہ کر اپنا بدلہ لے لیتا ہے، لیکن اگر آپ کو کسی کی جانب سے برا بھلا کہا جائے تو ہم دوسروں کے ساتھ یہ برا سلوک نہ کرنے کی شعوری طور پر کوشش کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا میرا خیال ہے کہ اگر ہم اس حوالے سے مستقل مزاج رہیں اور اپنے اردگرد موجود لوگوں کی مدد لیں تو بدسلوکی کا یہ دائرہ رک جائے گا۔
اس سے قبل بھارتی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سنی لیون کیتھولک اسکول میں داخلے سے متعلق بھی بات کر چکی ہیں کیونکہ اداکارہ کے والدین کو ڈر تھا کہ اگر سنی لیون کا ایڈمیشن کسی پبلک اسکول میں کروایا گیا تو اسے وہاں ڈرایا دھمکایا جائے گا۔