پی ٹی آئی سینیٹرز کا بڑا سرپرائز، حکومت کو ایک اور دھچکا لگ گیا

پی ٹی آئی سینیٹرز کا بڑا سرپرائز، حکومت کو ایک اور دھچکا لگ گیا
سورس: City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی سینیٹرز نے  پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرلیا اور فیصلے سے تمام سینیٹرز کو آگاہ بھی کردیا  گیا۔

ذرائع کے مطابق  آج سہ پہر 3 بجے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پی ٹی آئی کا کوئی بھی سینیٹر شریک نہیں ہوگا، اس کے باوجود پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا 21 نکاتی ایجنڈا جاری ہے۔

مشترکہ اجلاس میں پاکستان نرسنگ کونسل ترمیمی بل منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا جو ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو پاکستان انسٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز پیش کریں گی، جب کہ مرتضیٰ جاوید عباسی پیپرا ترمیمی بل 2022 پیش کریں گے اور پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل بل 2022 بھی منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔

اجلاس کے دوران سینیٹر شیری رحمان گلوبل چینج ایمپکٹ سٹڈی سینٹر ترمیمی بل منظوری کے لیئے پیش کریں گی جبکہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ والدین کے تحفظ کا بل پیش کریں گے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز (گورنینس اینڈ آپریشنز) منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا اور وزیر تعلیم رانا تنویر پاکستان گلوبل انسٹی ٹیوٹ بل 2022 منظوری کے لیے پیش کریں گے۔

پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں نجی قرضوں پر سود کی ممانعت کا بل منظوری کے لیے مشترکہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا اور وفاقی دارالحکومت میں حفاظتی ٹیکہ جات لازمی قرار دینے اور ہیلتھ ورکرز کے تحفظ کا بل بھی پیش ہوگا جب کہ مہرین رزاق بھٹو فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ ایکٹ 2021 کو ختم کرنے کا بل پیش کریں گی۔