(ملک اشرف) قائم مقام الیکشن کمشنر پاکستان کرکٹ بورڈ کی قانونی حیثیت لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردی گئی، عدالت نے درخواست کےقابل سماعت ہونےبارے27اگست کو مزید دلائل طلب کر لیے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شاہد مبین نے سید علی حسن نقوی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں وفاقی حکومت، چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ اور قائم مقام الیکشن کمشنر کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پاکستان میں کرکٹ کے فروغ کے لیے ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشنز اور ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشنز موجود ہیں، ان ایسوسی ایشنز کے الیکشن ہر چار سال بعد ہوتے ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ کے مستقل الیکشن کمشنر کی نگرانی میں یہ الیکشن کرائے جاتے ہیں، اب وفاقی حکومت نے مستقل الیکشن کمشنر کی موجودگی میں قائم مقام الیکشن کمشنر بنا دیا ہے، مستقل چیئرمین الیکشن کمیشن پی سی بی کی موجودگی میں قائم مقام کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، قائم مقام الیکشن کمشنر نے ملتان اور وہاڑی ریجن کے الیکشن کرائے ہیں، قائم مقام الیکشن کمشنر کی نگرانی میں ہونے والے الیکشن پاکستان کرکٹ بورڈ کے آئین کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت قائم مقام الیکشن کمشنر کی تقرری کالعدم اور کرکٹ بورڈ کے مستقل الیکشن بورڈ کو الیکشن کرانے کا حکم دے، مزید استدعا کی گئی کہ قائم مقام الیکشن کمشنر کے ملتان اور وہاڑی میں کرکٹ الیکشن کرانے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے، عدالت میں پی سی بی کے لیگل ایڈوائزرتفضل رضوی نے کہا کہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔