مکہ مدینہ سمیت سعودی عرب میں جائداد خریدنے  کے خواہشمند پاکستانیوں کے لئے اہم خبر

madina munawara ksa
کیپشن: madina munawara
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  ویب ڈیسک:  اب پاکستانیوں سیمت غیرملکی شہری مکہ مدینہ  میں جائداد خرید سکیں گے ، سعودی قوانین میں اہم ترمیم کردی گئی ۔

  رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت سرمایہ کاری نے غیر ملکیوں کے لیے جائیداد کی ملکیت کے قانون میں اہم ترامیم جاری کر دی ہیں۔ جائیداد خریدنے کا اختیار غیرملکی شہریوں، مملکت میں مقیم اور غیرمقیم افراد نیز غیرملکی اداروں، جی سی سی ممالک کے شہریوں اور اداروں سب کے لیے ہوگا۔ 

قانون ملکیت کے تحت غیرملکی مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ سمیت مملکت میں کہیں بھی قانونی طریقے سے جائداد خرید سکتے ہیں اور وہاں موجود جائداد سے فائدہ اٹھانے کے مجاز ہیں۔ موجودہ نظام میں اس حوالے سے پابندی لگی ہوئی ہے۔ قانون ملکیت کے بموجب مملکت میں غیرملکی سفارتخانوں اور قونصل خانوں کو ہیڈکوارٹر، سفیر، قونصل جنرل اور سفارتکاروں کی رہائش خریدنے کا حق حاصل ہوگا بشرطیکہ متعلقہ ملک سعودی سفیر، قونصل جنرل اور سعودی سفارتکاروں کو ویسا ہی حق دے رہا ہو جیسا کے انہیں مملکت میں دیا جا رہاہے۔ 
بین الاقوامی اور علاقائی اداروں اور تنظیموں کو بھی ہیڈکوارٹر کو منظم کرنے والے معاہدوں کے دائرے میں ہیڈکوارٹر خریدنے کی اجازت ہوگی۔ اس کے لیے وزیر خارجہ سے اجازت نامہ  حاصل کرنا ہوگا۔ 
قانون ملکیت میں کہا گیا ہے کہ غیرملکیوں کو حرم مکی اور حرم مدنی کی حدود میں واقع جائیداد خریدنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ 
میراث کے ذریعے یا جائداد سے منفعت کے نظام کے تحت غیرملکی استفادہ کر سکیں گے۔ یہ پابندی ان لوگوں پر نافذ ہوگی جنہیں حرم مکی اور حرم مدنی میں جانے کی اجازت نہیں۔ 
پروگرام کے مطابق نیا قانون مملکت میں غیرملکیوں کے جائداد کے مالک بننے کے قانون کی جگہ نافذ ہوگا۔ آغاز سرکاری گزٹ میں شائع ہونے کے 90 دن بعد ہوگا۔