لاہور میں سموگ کے ڈیرے، ائیر کوالٹی انڈیکس 247 ریکارڈ

smog
کیپشن: smog
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک)  صوبائی دارالحکومت لاہور آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں تیسرےنمبرپرآگیا۔ 

لاہور میں گزشتہ ہفتے ہونے والی بارش کے بعد سموگ میں کچھ کمی واقع ہوئی تھی تاہم سردی اور خشک موسم بڑھتے ہی سموگ کی سطح بھی بلند ہونا شروع ہوگئی ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ شہر میں سموگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق آج لاہور کی فضائی آلودگی کا انڈیکس  247 کو چھو رہا ہے،  سیدمراتب علی روڈ پر آلودگی کی شرح 438، شاہدرہ351،  ڈیفنس آلودگی کی شرح339، اقبال ٹاؤن286 اور جوہرٹاؤن آلودگی کی شرح235ریکارڈ کی گئی۔

پاکستان دنیا کے سب سے زیادہ آلودگی سے متاثر ملکوں میں سے ایک ہے، پاکستان میں فضائی آلودگی گاڑیوں اور صنعتی اخراج، اینٹوں کے بھٹوں سے نکلنے والا دھواں، فصلوں کی باقیات اور عام فضلہ کو جلانے اور تعمیراتی مقامات کی دھول کے امتزاج کی وجہ سے ہوتی ہے۔

ائیر کوالٹی انڈیکس کیا؟

  ایئر کوالٹی انڈیکس فضائی آلودگی میں موجود کیمائی گیسز، کیمائی اجزا، مٹی کے ذرات اور نہ نظر آنے والے وہ ان کیمائی ذرات کی مقدار ناپنے کا معیار ہے جنھیں پارٹیکولیٹ میٹر (particulate matter) کہا جاتا ہے۔ ان ذرات کو ان کے حجم کی بنیاد پر دو درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے یعنی پی ایم 2.5 اور پی ایم 10

ہوا کے معیار کو جانچنے کا طریقہ کیا ہے؟

 فضا میں مختلف گیسوں اور مٹی کے ذرات کی  تعداد اور مقدار کو ناپنے اور جانچنے کے مختلف طریقے اور معیار ہیں،فضائی آلودگی کا تناسب جاننے کے لیے موجود نظام میں ایک ایسا آلہ شامل ہے جو تھرما میٹر کی طرح کام کرتا ہے۔اس میں پیمائش کے درجے صفر سے پانچ سو ڈگری تک ہوتے ہیں۔

ماہرین بتاتے ہیں کہ ہوا کا جائزہ لیتے ہوئے اگر اس پیمانے پر صفر سے پچاس ڈگری تک نتائج سامنے آئیں تو ہم اسے ہوا یا ہماری فضا میں گیسوں کا درست تناسب تصور کرتے ہیں، اگر یہ تھرمامیٹر یا مخصوص سسٹم پر ہوا میں کثافت کا تناسب 150 سے 200 تک جارہا ہو تو یہ ماحول کے لیے خطرے کی علامت ہے۔

پاکستان میں ایئر کوالٹی انڈیکس کا معیار کیا ہے؟

ایئر کوالٹی انڈیکس کے معیار کا تعین دو طریقوں یا پیمانوں سے کیا جاتا ہے۔ ایک یہ کہ اس ملک کی ایئر کوالٹی انڈیکس میں پی ایم 2.5 (فضا میں موجود ذرات) کی تعداد 24 گھنٹوں کے دوران زیادہ سے زیادہ کتنی ہونی چاہیے۔

فضائی آلودگی کے انسانی صحت پر اثرات

فضائی آلودگی کے انسانی صحت پر انتہائی خطرناک اثرات مرتب  ہوتے ہیں جس کی ظاہری علامات میں نزلہ، کھانسی، گلا خراب، سانس کی تکلیف اور آنکھوں میں جلن  ہیں، فضائی آلودگی انسانی صحت کو ایسے نقصانات بھی پہنچاتی ہے جو بظاہر فوری طور پر نظر تو نہیں آتے لیکن وہ کسی بھی شخص کو موذی مرض میں مبتلا کر سکتے ہیں جیسا کہ پھپھڑوں  کا خراب ہونا یا کینسر۔

ٖفضائی آلودگی سے کیسے بچا جائے؟

 طبی ماہرین نے  شہریوں کو مشورہ دیا  کیا کہ وہ  فضائی آلودگی سے محفوظ رہنے کیلئے این 95 ماسک اور عینک کا  استعمال کریں اور بلا ضرورت گھر سے باہر نکلنے سے گریز کریں۔