’’پائوں پر مہندی لگی ہے،کام نہیں کرسکتیں تو عہدہ چھوڑدیں‘‘

’’پائوں پر مہندی لگی ہے،کام نہیں کرسکتیں تو عہدہ چھوڑدیں‘‘
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک محمد اشرف:چیف جسٹس لاہور  ہائیکورٹ نے پٹرولیم مصنوعات کی قلت کے خلاف درخواست میں وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کا جواب غیر تسلی بخش قرار دے دیا،چئیر پرسن اوگرا کی عدم پیشی پر چیف جسٹس برہم ،جسٹس قاسم علی خان نے ریمارکس دئیے  کہ چئیر پرسن اوگرا کام نہیں کر سکتیں تو عہدہ چھوڑ دیں اوگرا والوں نے ملک کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے مقامی وکیل کی درخواست پر پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی، دوران سماعت چئیرپرسن اوگرا کی عدم پیشی پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کیا ،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ چئیرپرسن اوگرا کیوں پیش نہیں ہوئیں،وکیل نے بتایا کہ کورونا  وبا کی وجہ سے پیش نہیں ہوئیں ،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا ان کے پائوں پر مہندی لگی ہے جو پیش نہیں ہوئیں ،اگر عمر کی وجہ سے چئرپرسن اوگرا کام نہیں کر سکتیں تو عہدہ چھوڑ دیں ،اوگرا والوں نے ملک کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔

دوران سماعت سیکرٹری پٹرولیم نے عدالت کو بتایاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قلت کے بارے مارچ کے آخرمیں پتہ چلا تھا جبکہ اپریل کے بعد ہر کبینٹ میٹنگ میں یہ معاملہ ڈسکس ہوتا رہا ہے ،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کابینہ نے اس پر کیا کارروائی کی ہے جس پر سیکرٹری پٹرولیم نے بتایا کہ اہک کمیٹی بنا دی گئی ہے جو کہ معاملے کو دیکھ رہی ہے چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جب عدالت نے نوٹس لیا تو کمیٹی بنا دی یہ بیڈ گورننس کی انتہا ہے ،،چیف جسٹس نے وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیا اور انہیں  آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

دوران سماعت  آئی  جی پنجاب روسٹرم پر آ ئے  اور عدالت کو بتایا کہ پرائس کنٹرول ایکٹ کے تحت ابتک صوبے میں 16 ایف آئی آرز درج کی گئیں ،،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جب پٹرول بلیک میں فروخت ہو رہا تھا تو پنجاب حکومت کے کس کس ادارے نے کیا کارروائی کی،کیا کوئی ایسا قانون ہے جس کے تحت صوبائی انتظامیہ کے عہدے دار کارروائی کرسکیں تاہم عدالتی استفسار کے  باوجود ہوم سیکرٹری مومن علی آغا اور آئی جی پنجاب شعیب دستگیر تسلی بخش جواب نہ دے سکے ۔

عدالت نے پٹرولیم مصنوعات کی قلت کے خلاف درخواست پر مزید کارروائی 30 جون تک ملتوی کرتے  ہوئے  ملک اویس خالد ایڈوکیٹ کو عدالتی معاون مقرر کردیا۔۔چیف جسٹس نے آئندہ سماعت پر  پرنسپل سیکرٹری ٹو وِزیر اعظم ،سیکرٹری  پٹرولیم  سمیت  متعلقہ افسران کو جواب سمیت ذاتی حیثیت میں  پیش ہونے کا حکم دے دیا ۔

 

 

Shazia Bashir

Content Writer