56 ارب کا ٹیکس ریلیف کاروبار چلانے کیلئے مددگار ثابت ہوگا: وزیراعلیٰ پنجاب

56 ارب کا ٹیکس ریلیف کاروبار چلانے کیلئے مددگار ثابت ہوگا: وزیراعلیٰ پنجاب
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مال روڈ (علی اکبر) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ غیر معمولی صورتحال کے باوجود حکومت پنجاب نے 56 ارب روپے کا ٹیکس ریلیف فراہم کیا ہے اوریہ اقدام صوبے میں کاروبار کے فروغ میں ممدو معاون ثابت ہوگا، معیشت چلے گی تو روزگار ملے گا اور ٹیکس زیادہ جمع ہوگا۔

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہاکہ بجٹ حقیقت پسندانہ ترقیاتی اہداف پر مبنیٰ ہے اور یہ بجٹ ماضی کی حکومت کی طرح اعداد و شمار کی جادوگری نہیں، بجٹ میں حقیقت پسندانہ اعداد و شمار رکھے گئے ہیں، صوبے کی عوام کی خوشحالی پر فوکس کیا گیا ہے اورموجودہ حالات میں اس سے بہتر، متوازن اور ریلیف کا حامل بجٹ پیش نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے بجٹ تقریر کے دوران  ہنگامہ آرائی کرکے غیر جمہوری اور غیر پارلیمانی اقدام کیا اوربجٹ سیشن کے دوران اپوزیشن نے غیر سنجیدہ رویہ اختیار کر کے پارلیمانی روایات کی دھجیاں اڑائیں، اپوزیشن نان ایشوز پر سیاست کر رہی ہے اوراپوزیشن کو عوام کے مفادات سے کوئی غرض نہیں۔

  دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے یزمان کے علاقے قصاب مارکیٹ ریلوے روڈ پر پنجاب فوڈ اتھارٹی کے فوڈ سیفٹی آفیسر اور ڈرائیور پر حملے کے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

  وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے حملہ کرنے والے ملزم محمد آصف کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے اور ملزم محمد آصف کو گرفتار کرکے حوالات میں بند کردیا۔

  وزیراعلیٰ پنجاب نے زخمی فوڈ سیفٹی آفیسر ڈاکٹر عدیل احمد اور ڈرائیورجاوید اختر کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں ملوث ملزم کیخلاف قانون کے تحت سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے۔

عثمان بزدار نے ہدایت کی کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ٹیموں کو آئندہ ضروری تحفظ فراہم کیا جائے، مضر صحت اشیاء اورگوشت فروخت کرنے والے مافیا کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، صوبے کے عوام کو خالص غذا کی فراہمی کیلئے ملاوٹ مافیا کی سرکوبی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ غذا میں ملاوٹ کرنیوالے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں، حکومت پنجاب فوڈ اتھارٹی کو ہر ممکن سپورٹ فراہم کرے گی۔

 

Sughra Afzal

Content Writer