سروسز ہسپتال میں نوجوان کی ہلاکت معمہ بن گئی

SERVICES HOPITAL INCIDENT Lahore
کیپشن: services hospital follow up
سورس: city42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)سروسز ہسپتال میں جواں سالہ مریض کی سنگین غفلت سے ہلاکت کی تحقیقات میں 4روز بعد بھی پیش رفت نہ ہوسکی۔
 جمعہ کی صبح 30سالہ حامد علاج نہ ملنے پر ایمرجنسی میں دم توڑ گیا تھا۔ مریض کی ہلاکت میں غفلت چھپانےکے لئے اسے ہسپتال پہنچنے سے پہلے مردہ قرار دیا گیا۔ مریض کی ہلاکت پر احتجاج کرنے پر لواحقین پر تشدد کیا گیا ۔

سی سی ٹی وی فوٹیج اور ریکارڈ میں تبدیلی کے تمام شواہد بھی سامنے آگئے ۔ وزیر اعلیٰ نے غفلت سے مریض کی ہلاکت کا نوٹس بھی لیا لیکن 4روز بعد بھی ذمہ داروں کے خلاف کارروائی نہ ہوسکی۔

گزشتہ دنوں سروسز ہسپتال انتظامیہ کی مریض ہلاکت کیس میں ملوث اور  ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی،سروسز  ہسپتال کےڈاکٹر سلمان حسیب، ڈاکٹر محمود الحسن، ڈاکٹر محمد عمران،ڈاکٹر سلمان سرور کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی، چاروں ڈاکٹرز کو غنڈہ گردی اورایمرجنسی کی 4 گھنٹے تک بندش کا ذمہ دار قرار دیا گیا.

 چاروں ڈاکٹرز کے خلاف پاکستان میڈیکل کمیشن سی پی ایس پی اور یو ایچ ایس سے بھی کارروائی کی سفارش کی گئی،سروسز ہسپتال میں علاج میں سنگین غفلت سے مریض کی ہلاکت کے واقعہ کے بعد ینگ ڈاکٹرز کا انتظامیہ پر دباو ، ایم ایس آفس پر قبضہ کرکے ایک گھنٹے تک احتجاج کیا ، ذمہ داروں کے تعین کی بجائے الٹا ایم ایس کو ہٹانے کا مطالبہ کر ڈالا ۔

سروسز ہسپتال میں علاج نہ ملنے پر جمعہ کی صبح جواں سالہ مریض زندگی کی بازی ہار گیا تھا۔سنگین غفلت کو چھپانے کے لئے مریض کو ہسپتال آمد سے پہلے ہی مردہ قرار دینے کے لئےریکارڈ میں بھی بوگس انٹری کر دی گئی لیکن سی سی ٹی وی فوٹیج اور کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ نے سنگین جرم کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer