ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پائلٹ لائسنس معطلی کیخلاف کارروائی پرعمل درآمد روکنے کاحکم

 پائلٹ لائسنس معطلی کیخلاف کارروائی پرعمل درآمد روکنے کاحکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) ہائیکورٹ نے پائلٹ کےلائسنس کی معطلی کےخلاف کارروائی پرعمل درآمد روکنے کاحکم دے دیا، جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیئےکہ اتنے عرصےسے جہاز اڑانے والےپائلٹس کو اچانک جعلی قرار دے دیا، وفاقی وزیر کےبیان نے پاکستان کا پوری دنیا میں مذاق بنا دیا۔
جسٹس جواد حسن نےدوران سماعت ریمارکس دیئےکہ وفاقی وزیرکےبیان سےملک کا عالمی سطح پر نقصان ہوا، سول ایوی ایشن اپنی غلطیوں کا ملبہ کسی اور پرڈال رہی ہے، اگرلائسنس جاری کیےگئےتو پھر بغیر کسی غلطی کےکیسے معطل کرسکتےہیں، بتایا جائےلائسنس معطل کرنے والی اتھارٹی کیسےاپیل سن سکتی ہے؟؟
جسٹس جواد حسن نےپائلٹ عمرسلیم کی درخواست پرسماعت کی، وکیل نےموقف اختیار کیا کہ درخواست گزار پی آئی اے میں دوہزار چھ سےملازمت کررہا ہے، دوہزارتیرہ میں پائلٹ کا لائسنس ملا، ڈی جی سول ایوی ایشن نے موقف سنےبغیردس جولائی دوہزار بیس کو خلاف قانون لائسنس معطل کردیا، ڈی جی اتھارٹی کو آئین پاکستان کے برعکس اپیل سننےکا اختیار بھی دے دیا گیا.

رولزکےمطابق محکمانہ سزا دینےوالا افسر اپیل سننےکا اختیار نہیں رکھتا، دوران ڈیوٹی درخواست گزار کےلائسنسں کی پانچ بار تجدید کی گئی، درخواست گزار کا لائسنس دوہزارچوبیس تک تجدید شدہ ہے، ہائیکورٹ کےدومختلف سنگل بنچ اسی نوعیت کےکیس میں حکم امتناعی دے چکےہیں، درخواست گزار نےاستدعا کی کہ عدالت درخواست گزار کا پائلٹ لائسنس معطل کرنےکا اقدام کالعدم قرار دے، عدالت حتمی فیصلے تک لائسنس معطلی کا حکم معطل کرنےکا بھی حکم دے۔
عدالت نے سول ایوی ایشن کی جانب سےدرخواست گزار پائلٹ کودیا گیا نوٹس معطل کردیا، عدالت نےایوی ایشن اتھارٹی سےدرخواست گزار کا لائنس معطل کرنے کی وجوہات بارے جواب طلب کرلیا۔

Malik Sultan Awan

Content Writer