ویب ڈیسک:پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے لیے پنجاب حکومت نے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) بنا دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے بنائی گئی جے آئی ٹی 6 اراکین پر مشتمل ہے جس کے سربراہ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر ہوں گے جب کہ ٹیم کے دیگر اراکین میں آر پی او ڈی جی خان سید خرم علی، ایس پی پوٹھوہار ملک طارق محبوب، اے آئی جی مانیٹرنگ انویسٹی گیشن پنجاب احسان اللہ چوہان، آر او سی ٹی ڈی راولپنڈی ڈویژن نصیب اللہ شامل ہیں۔
یہ جے آئی ٹی اینٹی ٹیرر ازم ایکٹ 1997 کے تحت تشکیل دی گئی ہے۔ جے آئی ٹی ایف آئی آر نمبر 691 وزیر آباد سٹی تھانے کی تحقیقات کیلیے بنائی گئی ہے۔وزیر داخلہ پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر دیگر ممبران سے میٹنگ کریں گے اور جے آئی ٹی جائے وقوعہ پر جا کر شواہد اور بیانات لے گی۔
صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دیگر ایجنسیوں سے بھی جے آئی ٹی میں ایک ممبر شامل کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ 3 نومبر کو حقیقی آزادی مارچ کی قیادت کے دوران وزیر آباد کے مقام پر پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کی گئی تھی۔
فائرنگ کے نتیجے میں عمران خان کے پیروں میں گولیاں لگی تھیں۔ انکی شوکت خانم اسپتال میں سرجری کی گئی تھی۔ اس قاتلانہ حملے میں پی ٹی آئی کا ایک کارکن معظم جاں بحق جب کہ سینیٹر فیصل جاوید سمیت 13 دیگر افراد بھی زخمی ہوئے تھے۔