ملک محمد اشرف : نیب دفتر کے باہر پتھرائو ،ہنگامہ آرائی میں ملوث ن لیگیوں کی عبوری ضمانتیں منظور ہونے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیاگیا ،پنجاب حکومت نے انسداد دہشتگردی عدالت سے رانا ثناء اللہ ،،کیپٹن ریٹائرڈ صفدر سمیت دیگر لیگیوں کی عبوری ضمانتوں کی منسوخی کے لئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
سرکار نے بذریعہ پراسیکیوٹرجنرل انسداد دہشتگردی کورٹ کےفیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ،جسٹس سید شہباز علی رضوی اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل 2رکنی بنچ حکومتی درخواست پر سماعت کرے گا۔پنجاب حکومت کی جانب سے لیگیوں کی ضمانت منسوخی کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ رانا ثناء اللہ ،کیپٹن ریٹائرڈ محمدصفدر سمیت دیگر کے خلاف نیب آفس کے باہر پتھرائو کا مقدمہ درج کیا گیا ۔
تھانہ چوہنگ میں درج مقدمے میں شامل 7 اے ٹی اے ،440 ناقابل ضمانت ہیں،دوران تفتیش لگائی گئی 11 ایکس دفعہ بھی ناقابل ضمانت ہے ،انسداد دہشت گردی کورٹ نے محکمہ پراسیکیوشن کے موقف کو نظر انداز کرکے ملزمان کی عبوری ضمانتیں کنفرم کیں۔ ضمانت منظور کرتے وقت سپریم کورٹ کے فیصلوں کے اصولوں کو بھی مد نظر نہیں رکھا گیا ۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سیف سٹی کیمروں ،ٹی وی چینلز پر آنے والی فوٹیجز کی فرانزک سائنس ایجنسی سے فوٹو گرافک شناخت کرنا ہے۔ ملزمان کے جسمانی ریمانڈ حاصل کر کے انہیں فرانزک سائنس ایجنسی سے فوٹوگرافک کروانا مطلوب تھا۔ پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت انسداد دہشت گردی کورٹ کی جانب سے ملزمان کی عبوری ضمانتیں کنفرم کرنے کے اقدام کالعدم قرار دے۔