( علی اکبر ) پنجاب اسمبلی نے صاف پانی کمپنی کے منصوبہ کا آڈٹ شروع کر دیا، چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سید یاور عباس بخاری کا کہنا ہے کہ کرپشن ہوئی ہے یا نہیں جلد دودھ کا دودھ، پانی کا پانی ہو جائے گا، انہوں نے کہا کہ سب چاہتے ہیں حقائق سامنے آئیں۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو کا اجلاس چئیرمین یاور عباس بخاری کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں شہباز حکومت کی صاف پانی کمپنی کا ریکارڈ فراہم کیا گیا۔ چئیرمین کمیٹی نے بیرون ملک سے ماہرین بلانے پر تحفظات کا اظہار کیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں یاور عباس بخاری کا کہنا تھا کہ جب ہمارے پاس پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ماہرین موجود ہیں تو بیرون ملک سے ماہرین بلانے کی سمجھ نہیں آتی۔ اڑھائی ارب کی خطیر رقم بیرونی ماہرین کو دی گئی جس کی تحقیقات کروائیں گے۔ اجلاس میں کمیٹی کو ملٹی میڈیا کے ذریعے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں کمیٹی ممبران سعید اکبر نوانی، ملک احمد خان، کرنل (ر) ایوب گادھی، ملک وارث کلو، احمد علی اولکھ سمیت صاف پانی کمپنی کے اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔