(مانیٹرنگ ڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر 4 سال کی بلند ترین سطح پر آگئے۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 2 اپریل سے 9 اپریل کے دوران ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 2.54 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا، ذخائر میں اضافہ 2.5 ارب ڈالر کے یورو بانڈذ کی نیلامی کے بعد ہوا۔
مرکزی بینک کے مطابق اس وقت ملک مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 23 ارب 22 کروڑ ڈالر ہیں، جن میں سے اسٹیٹ بینک کے پاس 16 ارب 10 کروڑ ڈالر جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 7 ارب 11 کروڑ ڈالر ہیں۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ 2 سے 9 اپریل کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر 2.57 ارب ڈالر اضافہ ہوا جب کہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 3.83 کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی، سرکاری ذخائر جولائی 2017 کے بعد بلند ترین سطح پر آگئے۔
واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے 25 مارچ کو 19 مارچ تک کے ذخائر کی رپورٹ جاری کی گئی تھی۔ ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ 19 مارچ تک مرکزی بینک کے ذخائر میں 27 کروڑ ڈالرز کا اضافہ ہوا، جس کے بعد مرکزی بینک کے ذخائر بڑھ کر 13.01 ارب ڈالرز سے بڑھ کر 13 ارب 29 کروڑ ڈالرز تک پہنچ گئے تھے۔