قیصر کھوکھر: کیپٹن (ر) محمدمحمودکی کرپشن بچانے کی کوشش، افسرشاہی نے کیس نیب کی بجائے اینٹی کرپشن کو بھجوا دیا۔ وزیراعظم بھی خوش
بیوروکریسی کاطاقتور ڈی ایم جی گروپ اپنے ساتھی سابق کمشنر کیپٹن (ر) محمد محمود کے کیس میں ’’گیم‘‘ کر گیا۔کیپٹن (ر) محمد محمود کی مبینہ بد عنوانی کا کیس نیب کے بجائے اینٹی کرپشن کو بھجوا دیا۔ ڈی ایم جی لابی نے کرپشن کیخلاف ایکشن لیتے ہوئے وزیراعظم کو بھی خوش کر دیا اور کیس نیب کی بجائے اینٹی کریشن کو بھجوا کرکیپٹن (ر) محمد محمود کو بھی سخت سزا سے بچا لیا۔
کیس نیب میں جانے سے سزا کی شرح زیادہ ہونا تھی جبکہ اینٹی کرپشن میں پراسیکیوشن کمزور اور سزا کی شرح بھی کم ہے۔ اینٹی کرپشن کے جج کی اے سی آر بھی ایڈیشنل چیف سیکرٹری لکھتا ہے جبکہ کیس کی ڈیمانڈ نیب کی بنتی تھی۔ دو ارب ساٹھ کروڑ روپے کا کیس واضح طور پر نیب کا بنتا ہے لیکن جان بوجھ کر اینٹی کرپشن کو دےدیا گیا ہے۔