جنسی ہراسانی کے الزام پر عائشہ عمر اور مداح آمنے سامنے،لفظی گولہ باری

جنسی ہراسانی کے الزام پر عائشہ عمر اور مداح آمنے سامنے،لفظی گولہ باری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: جنسی ہراسانی کے خلاف سب سے پہلے ہالی ووڈ سے آواز اٹھنے کا سلسلہ ’می ٹو‘ کی شکل میں شروع ہوا جہاں جنسی ہراسانی کا شکار ہونے والی بہت سی اداکارائوں نے بڑی اور نامور شخصیات پر الزامات عائد کیا اور پھر الزامات کی یہ لہر ہالی ووڈ سے بالی ووڈ اور اور پھر وہاں سے ہوتے ہوئے لالی ووڈ آپہنچی۔ابتداءمیں ایمان سلیمان، نادیہ جمیل، فریحہ الطاف، ماہین خان اور اس کے بعد میشا شفیع کی جانب سے بھی جنسی ہراسانی کا شکار ہونے کا اعتراف سامنے آیا ۔ابھی میشا شفیع کا معاملہ تھما ہی تھا کہ گزشتہ دنوں اداکارہ عائشہ عمر نے بھی جنسی ہراسانی کا شکار ہونے کا انکشاف کرلیا جس پر عوام کا ملا جلا رجحان دیکھنے میں آیا اور لوگوں نے جہاں اس عمل کی خلاف ان کے حق میں بات کی وہیں کچھ لوگوں ان کے مختصر لباس کو وجہ قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

  اب پھر ایک صارف نے عائشہ عمر کے سوشل میڈیا سائٹ انسٹا گرام کے اکائونٹ پر موجودایک تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چلیں صاف صاف بات کرتے ہیں کہ ایک مسلمان خاتون بکنی اور سوئمنگ سوٹ جیسے مختصر لباس زیب تن کر کے 4000 لوگوں پر مشتمل کنسرٹ میں جاتی ہے اور پھر 15سال کے طویل عرصے کے بعد اسے یاد آتا ہے کہ اسے ہراسگی کا نشانہ بنایا گیا،کیا اس سے کوئی معنی نکلتا ہے؟ یہ تو سراسر شرم کی بات ہے۔

  عائشہ عمر نے اس صارف کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ لگتا ہے کہ آپ انسانی حقوق اور معیار سے ناواقف ہیں تو چلیں صاف بات کرتے ہیں ،اگر کوئی مرد یا عورت ،برقع،بکنی یا لاچا پہنتا ہے اور اپنے کام والی جگہ پر دو بار کسی با اثر شخصیت کی جانب سے ہراساں کیے جانے کا اعتراف کرتا ہے تو اس لیے کہ پہلے یہ سب کہنے کا اس میں حوصلہ نہیں تھا اور کیونکہ وہ جانتی تھیں کہ اس سب کے بعد انہیں اسی قسم کے طعنوں کا سامنا کرنا پڑے گااور وہ اس کے لیے تیار نہیں تھیں ،تو بھی ان کے لباس کا اس سب سے کوئی لینا دینا نہیں ہے،کسی کا بھی لباس اسے چھونے یا جنسی طور پر ہراساں کرنے کیلئے ذمہ دار نہیں ہوتا بلکہ ذمہ دار صرف اور صرف ہراساں کرنے والا بیمار ذہنیت کا مالک ہی ہوتا ہے۔  

 یاد رہے کہ مقبول ترین ڈرامہ بلبلے سے شہرت پانے والی اداکارہ و میزبان عائشہ عمر نے ہراساں کیے جانے کا انکشاف چند روز قبل اپنے سوشل میڈیا کے انسٹا گرام پر لگائی گئی ایک پوسٹ میں کیاتھا۔عائشہ عمرنے اپنے پیغام میں ’می ٹو ‘مہم پر بات کی اورکہا کہ میری نظر میں روز میکگاون (جنہوں نے می ٹو مہم کا آغاز کیا تھا)دنیا کی سب سے مضبوط خاتون ہیں ۔اداکارہ نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ انہیں کراچی منتقل ہونے کے بعد محض 23برس کی عمر سے ہی مسلسل اور متعدد بار ایک ہی شخص کی جانب سے ہراساں کیا گیا جس کی وجہ سے انہوں نے شدید ذہنی اذئیت برداشت کی۔اس سے بھی کچھ عرصہ پہلے عائشہ عمر نے اداکار احسن خان کے شو میں شرکت کے دوران بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپنی زندگی میں کیریئر کے دوران جنسی ہراسانی کے عمل سے گزر چکی ہوں اس لیے میں اندازہ کر سکتی ہوں کہ اس وقت کسی پر کیا گزرتی ہے تاہم اس وقت انہوں کسی بھی شخصیت کے حوالے سے کوئی نام یا حوالہ نہیں بتایا تھا۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer