سعید احمد سعید: ٹرین آپریشن معطلی سے ریلوے انتظامیہ کو روزانہ کروڑوں روپے کا نقصان، 20 روز تک ٹرین آپریشن بندش سے ریلوے کو 2 ارب 25 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان، دوسری جانب 15سو سے زائد رجسٹرڈ قلی، ریلوے سٹیشنوں اور ٹرینوں کے وینڈرز اور پرائیوٹ اسٹاف سمیت 2ہزار کے قریب عملہ بے روز گار ہو گئے۔
ریلوے ذرائع کے مطابق 20 روز تک ٹرین آپریشن بندش سے ریلوے کو 2 ارب 25 کروڑروپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا. 1670 قلی، 200 اسٹیشنوں پر سٹالزاور ڈائننگ کارزو لگیج وینز کی بندش سے 2000 افرادبےروزگار ہوگئے. ریلوے سے منسلک ڈائننگ کار ولگیج وینز ٹھیکیداروں سمیت دیگر کنٹریکٹرز کو بھی کروڑوں کا نقصان اٹھانا پڑا.
ذرائع کے مطابق ریلوے سسٹم پر چلنے والی 142 مسافر ٹرینوں سے ریلوے کوماہانہ 3 ارب آمدنی ہوتی ہے، پارسل بکنگ سے ریلوے کی ماہانہ آمدنی 5 کروڑ روہے ہے، 24 مارچ سے ٹرین آپریشن بندش سے ریلوے کو 20 روز میں 2 ارب روپے کا نقصان ہوا، جبکہ 20 روز کے دوران پارسل بکنگ کی بندش اورکمرشل سرگرمیاں بند ہونے سے سنڈری آمدنی میں سے تقریبا 25 کروڑ کا نقصان ہوا، ذرائع کا کہنا ہے کہ 24 مارچ سے 24 اپریل تک ٹرین آپریشن بندش سے ریلوے کو 4 ارب سےزائد نقصان ہو گا۔
خیال رہے کہ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے وفاقی حکومت سے ٹرین آپریشن بحال کرنے کی درخواست کی تهی، جسے وفاقی حکومت نے مسترد کردی، جس کے بعد وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ٹرین آپریشن یکم رمضان 24اپریل تک مزید بند رکھنے کا اعلان کر دیا جبکہ فریٹ ٹرینیں معمول کے مطابق چلیں گی۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے پھیلاو کے خدشات کے پیش نظر ٹرین آپریشن بند رکھا جارہا ہے، ہم نے 15 اپریل کو سپیشل ٹرینین چلانے کا فیصلہ کیا تھا مگر اب نہیں چلائی جارہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاو کی صورتحال دیکھ کر یکم رمضان سے سپیشل ٹرینیں چلانے کا منصوبہ بنایا ہے۔