ماڈل ٹاؤن (عمرا سلم) صدر مسلم لیگ (ن) میاں محمد شہباز شریف نے سی سی پی او لاہور پر کڑی تنقید کرتےہوئے کہا کہ محافظ مجرم پکڑنے کے بجائے اعتراضات اٹھا رہا ہے، خاتون رات کو باہر کیوں نکلی؟عمران خان سیاسی انتقامی کارروائیوں کے علاوہ کچھ نہیں کر سکے۔
مسلم لیگ ن سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں وکلاء کنونشن کا اہتمام کیا گیا جس میں صدر مسلم لیگ (ن) میاں محمد شہباز شریف، احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، پرویز ملک، رانا ثناءاللہ، مریم اورنگزیب، نصیر بھٹہ، رانا ظفر سمیت دیگر نے شرکت کی، تقریب میں خواجہ محمود احمد، چودھری محمود بشیر ورک، میاں احسن جاوید، میاں شریف ظفر جوئیہ، محمد اقبال مہر، سلطان عالم انصاری، غلام فرید، سید ضیا الحسن زیدی، بی بی وڈیری، بیرسٹر عثمان ابراہیم اور دیگر کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ اور میڈلز دیئے گئے۔
وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہاکہ ہم نے نوازشریف کی قیادت میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا مفت ادویات فراہم کیں جبکہ موجودہ حکومت نے سیاسی انتقامی کارروائیوں کے علاوہ کچھ نہیں کیا، عمران خان ہتک عزت کیس کا سامنا تک نہیں کر رہے، وکلا ء کا ہمیشہ کسی بھی ملک میں اہم کردار رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں عہدوں پر کیسے تقرریاں ہورہی ہیں سب جانتے ہیں، قومیں یوٹرن لینے، جھوٹے نعروں اور چور ڈاکو کہنے سے نہیں بنتیں، ن لیگ نے عوام کیلئے ہمیشہ مثبت کام کیا،وقت نے ثابت کیا کہ جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں۔
شہباز شریف نے کہ اکہ سانحہ گجر پورہ میں حکومت خاتون سے زیادتی پر مجرموں کو پکڑنے پر الٹا سوال کر رہی ہے، کہا جا رہا ہے کہ قوم کی بیٹی رات کو کیوں نکلی؟ زینب کے ملزم کی گرفتاری، اور سزا تک چین سے نہیں سویا۔
واضح رہےکہ لاہور سیالکوٹ موٹروے پر خاتون کے ساتھ ڈکیتی و زیادتی کے واقعے کے بعد سی سی پی او لاہور نے 3 روز قبل متنازعہ بیان دیا تھا،سی سی پی او لاہور نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اکیلی خاتون کو آدھی رات میں موٹروے سے جانے کی ضرورت کیا تھی ، وہ جی ٹی روڈ سے کیوں نہ گئیں جہاں آبادی تھی؟خاتون نے گھر سے نکلتے وقت گاڑی کا پٹرول کیوں چیک نہیں کیا۔