کرکٹر عمراکمل کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آگئی، ملزم گرفتار

کرکٹر عمراکمل کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آگئی، ملزم گرفتار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی42) کرکٹر عمراکمل کے خلاف سپاٹ فکسنگ کیس میں ایک ملزم کو کراچی سے گرفتار کرلیا گیا، ملزم کے گھر سے لیپ ٹاپ اور موبائل فون قبضہ میں لے لیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق  کرکٹر عمراکمل کے خلاف سپاٹ فکسنگ کیس میں ایک ملزم کو کراچی سے گرفتار کرلیا گیا، ملزم بکی ساجد عرف بانڈ کے گھر سے لیپ ٹاپ اور موبائل فون برآمد ہوا جس کوقبضہ میں لے لیا گیا۔ساجد کے نیٹ ورک میں چارلی عرفان اور عرفات سامل ہیں۔ملزمان کو بعض پولیس اہلکاروں کی بھی مدد حاصل ہے،گروہ کا ماسٹر مائنڈ عاطف ڈالر ہے جو تاحال منظر عام سے گائب ہے جس کی تلاش میں سکیورٹی اہلکار مصروف عمل ہیں۔ ملزم کااصلی نام آفتاب احمد ولد عبدالروف ہے۔ گرفتار نہ کئے جانے والے دیگر ملزمان میں وقاض عرف پرنس،لال چنداورروی کمار شامل ہیں۔ملزمان دیگر ملکوں سے ویب پورٹلز کے ذریعے رابطے میں تھے،فنڈزحوالہ مرچنٹس کے ذریعے منتقل کئے جاتے تھے جس کی تحقیقات جاری ہے۔

واضح رہے کہ   کرکٹر عمراکمل ان دنوں پابندی کا شکار ہیں۔یہ پابندی میچ فکسکنگ کی پیشکش سےمتعلق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے کیس میں ان پر عائد کی گئی۔چیئرمین پی سی بی ڈسپلنری پینل جسٹس ریٹائرڈ فضل میراں چوہان فیصلہ سنایا اور اپنے ریمارکس میں لکھا ہے کہ عمر اکمل پر دونوں چارجز ثابت ہو ئے ہیں عمراکمل اینٹی کرپشن کوڈ 2.4.4 کے تحت اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں کام رہے اور اپنے جواب میں بلے باز اس بات پر اصرار کرتے رہے کہ ماضی میں وہ خود ہی اس طر ح کے رابطوں سے آگاہ کرتے رہے ہیں ۔

فیصلے کے مطابق چارج نمبر دو میں عمر اکمل پی ایس ایل میں کرپشن کے لئے ہونے والے رابطوں کے بارے میں بتانے میں ناکام رہے جو کہ ان کو سزا وارکی حیثیت سے پیش کرتے ہیں ، عمر اکمل پر20فروری 2020 سے 19 فروری 2023 کرکٹ کھیلنے پر مکمل پابندی ہو گی , بلے باز 14 روز میں اپیل کا حق رکھتے ہیں، پی سی بی اینیٹی کرپشن یونٹ نے عمر اکمل کو 20 فروری کو معطل کیا تھا بلے باز پر مشکوک افراد سے ملنے اور کرپشن کی ہونے والی پیش کش کی اطلاع کرنے لے الزامات تھے ۔

گزشتہ دوں   کرکٹر عمراکمل نے 3سال پابندی کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے لئے عمراکمل نے وکلا سے صلاح مشورہ شروع کردیا ہے۔عمراکمل کو تفصیلی فیصلے کی کاپی موصول ہوگئی تھی۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer