(عمران یونس) آل پاکستان انجمن تاجران، مرکزی تنظیم تاجران پاکستان، آل پاکستان ٹریڈر الائنس، انجمن تاجران خالد پرویز گروپ کے سربراہ خالد پرویز سمیت دیگر تاجروں نے حکومت کو پہیہ جام ہڑتال کی دھمکی دیدی۔
پریس کلب میں آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی، صدر آل پاکستان ٹریڈر الائنس میاں محمد علی، صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان محمد کاشف چودھری، سرپرست اعلیٰ ظہیر بابر، مرکزی سیکرٹری جنرل چودھری محبوب سرکی، سینئر نائب صدر میاں محمد ادریس، جوائنٹ سیکرٹری میاں سلیم، نائب صدر حافظ عطاءالرحمان جٹ، سینئر وائس چیئرمین محمود عالم جٹ، سمیت لاہور کی دیگر مارکیٹوں کے صدور اور تاجر رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ مطالبات نہ مانے گئے تو پہیہ جام ہڑتال ہوگی۔
صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان محمد کاشف چودھری اور صدر آل پاکستان ٹریڈر الائنس میاں محمد علی کہنا تھا کہ ملک بھر کی تاجر تنظیموں نے سالانہ بجٹ کو ناکام قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا، وزراء ڈرا دھمکا رہے ہیں، مذاکرات کی بجائے وزیراعظم تاجروں کیساتھ مذاق کر رہے ہیں، صوبائی وزراءکی کمیٹیاں بنا کر کھیل کھیلا جا رہا ہے، تاجر برادری آئی ایم ایف کے کہنے پر بنائی جانے والی معاشی پالیسی کو مسترد کرتی ہے، وفاقی حکومت تاجر تنظیموں کے مسائل حل کرنے پر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
صدر آل پاکستان انجمن تاجران اشرف بھٹی اور سرپرست اعلیٰ ظہیر اے بابر کا کہنا تھا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے، ہڑتال سے اربوں کا نہیں کھربوں کا نقصان ہوتا ہے،حکومت لاہور کو کھنڈر نہ بنائے،آج شٹرڈاون ہڑتال ہوگی، حکومت کی جھولی میں بیٹھے تاجر عوام سے مخلص نہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر کا کوئی کام نہیں تھا کہ وہ گورنر ہاؤس میں بیٹھ کر تاجروں پر بات کریں، وزیراعظم پہلے اپنی کابینہ اور بیورکریسی کا ریکارڈ ٹھیک کریں۔تاجر غنڈہ گردی اور دباؤمیں آنے والے نہیں، ٹاسک فورسوں کا قیام واپس لیا جائے،ورنہ پہیہ جام ہڑتال ہوگی۔
علاوہ ازیں انجمن تاجران نعیم میرگروپ، قومی تاجر اتحاد اور لاہور بزنس مین فرنٹ کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ آج ہڑتال ضرور ہوگی،مرکزی سیکرٹری جنرل نعیم میر نے کہاکہ مشترکہ ہڑتال کے معاہدے پردستخط کرکے منحرف ہونے والے تاجرغدار ہوں گے۔