(شاہد ندیم سپرا) وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی کےبلوں پر عائد ٹیکسز نےصارفین کا جینا محال کردیا، استعمال شدہ یونٹس کیساتھ ٹیکس شامل ہونےکی وجہ سے مجموعی بل میں پچاس فیصد تک اضافہ ہوگیا۔
وفاقی حکومت کی جانب سے صارفین پر عائد ٹیکسز سے بلوں میں پچاس فیصد تک اضافہ ہو گیا، اعداد و شمار کے مطابق 300 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین نے 5280 روپے کی بجلی استعمال کی ہے، تاہم 2521 روپے ٹیکسز جمع ہونے کی وجہ سے مجموعی بل 7801 روپے ہوجاتا ہے۔
اسی طرح 400 یونٹ تک کے صارفین نے ٹیرف کے مطابق 7040 روپےکی بجلی استعمال کی لیکن 3349 روپے ٹیکسز ملنے پر مجموعی بل 10389 روپے ہوگیا، 500 یونٹ والےصارفین نے 8800 روپے کی بجلی استعمال کی، تاہم 4177 روپے ٹیکس لگا دیا گیا، اس طرح مجموعی بل 12978 روپے تک پہنچ گیا۔
دوسری جانب 600 یونٹ استعمال کرنے والوں نے10560 روپے کی بجلی استعمال کی تاہم 5000 روپے ٹیکس عائد ہونے کی وجہ سے بل 15560 روپے تک پہنچ گیا، اعداد و شمار کے مطابق 700 یونٹ استعمال کرنے والوں کا بل 14490 روپے سے بڑھ کر 21333 روپے تک ہوگیا، جبکہ 800 یونٹ استعمال کرنے والےصارفین نے 16560 روپے کی بجلی استعمال کی لیکن 7815 روپے ٹیکس شامل ہونے کی وجہ سے مجموعی بل 24375 روپے ہوگیا۔
اسی طرح 900 یونٹ استعمال کرنے والےصارفین نے 18330 روپے کی بجلی استعمال کی، تاہم 8788 روپے ٹیکسز جمع ہونے کی وجہ سےمجموعی بل 27418 روپے تک پہنچ گیا، لیسکو کے 1000 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین نے 20700 روپے کی بجلی استعمال کی لیکن 8933 روپے ٹیکس جمع ہونے سے مجموعی بل 38566 روپے تک پہنچ گیا، بجلی کے صارفین پر جی ایس ٹی، سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس، الیکٹرک سٹی ڈیوٹی، ایکسٹرا ٹیکس سمیت دیگر ٹیکس شامل ہیں۔
واضح رہے کہ بجلی کے بلوں میں ٹیکس کے علاوہ ہر ماہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بھی قیمت بڑھائی گئی ہے۔