سی این جی اسٹیشن بند، شہری اذیت میں مبتلا

سی این جی اسٹیشن بند، شہری اذیت میں مبتلا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( شہزاد خان ابدالی ) سندھ اور پنجاب کے تمام سی این جی اسٹیشنز بند کردیئے گئے، چیئرمین آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن غیاث نے سی این جی اسٹیشنز بندش کی مذمت کر دی۔

مرکزی چیئرمین سی این جی ایسوسی ایشن غیاث پراچہ نے کہا کہ سندھ اور پنجاب کے 1700 سو سی این جی اسٹیشنز زبردستی بند کرائےگے، جس سے لاکھوں افراد کو بےروزگار کردیا گیا۔ سی این جی اسٹیشنز کی بندش کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں۔ غیاث پراچہ نے کہا کہ کے الیکٹرک کو ایل این جی دینے کیلئے سی این جی اسٹیشنز کو بند کردیا گیا۔

حکومت نے نجی کمپنی کے الیکٹرک کا بوجھ اٹھاکر سی این جی سیکٹر کو قربانی کا بکرا بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی این جی سیکٹر کو نہ مقامی گیس ملتی ہے اور نہ ہی درآمد کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔ چیئرمین سی این جی ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ سی این جی سکیٹرکو نقصان پہنچانے والے عناصر کے خلاف کارروائی کیجائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ موسم گرما میں سی این جی کی بندش ناقابل فہم ہے، تاہم سوئی سدرن گیس کمپنی کے مطابق اتوار سے سی این جی سیکٹر کو ایل این جی بحال کردی جائے گی۔

سی این جی اسٹیشنز بند ہونے سے رکشہ و ٹیکسی ڈرائیورز شدید پریشانی سے دوچار ہیں۔ گیس کی بندش کے باعث متبادل ایندھن ایل پی جی کی طلب بھی بڑھ گئی جس کے بعد منافع خور بھی میدان میں آ گئے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں ایل پی جی کی قیمت میں خود ساختہ اضافہ کردیا گیا۔