پنجاب پولیس اسلحہ چوری سکینڈل، نام سامنے آگیا

پنجاب پولیس اسلحہ چوری سکینڈل، نام سامنے آگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عرفان ملک) پنجاب پولیس کے اسلحہ چوری اسکینڈل میں تحقیقات کا دائرہ کار مزید وسیع کر دیا گیا،33 ہزار گولیاں چوری ہونے کی تحقیقات میں مزید انکشافات سامنے آ گئے۔

  پنجاب پولیس کے لیے بیرون ممالک سے منگوایا گیا سامان پی سی فاروق آباد سے چوری ہو رہا تھا جس کے متعلق سی ٹی ڈی نے آئی جی کو رپورٹ پیش کی، آئی جی شعیب دستگیر نے سی آئی اے لاہور کو انکوائری کا حکم دیا،پولیس کی ابتک کی تحقیقات کے مطابق انہیں بتایا گیا تھا کہ دو ہزار اٹھارہ میں چیک ریپبلک سے منگوائی گئی گولیاں جن کی تعداد تینتیس ہزار تھی چوری ہو کر لاہور منتقل کی گئیں جنہیں نیلا گنبد اور شاہدرہ میں اسلحہ ڈیلرز فروخت کر رہے ہیں.

تاہم انکوائری میں انکشاف ہوا کہ گولیوں کی تعداد تینتیس ہزار نہیں بلکہ ایک لاکھ پینسٹھ ہزار کے قریب تھی جس میں سے اسی ہزار کے قریب گولیاں ریکور کی جا چکی ہیں، پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمان سے اینٹی رائٹ فورس کے لیے منگوایا گیا قیمتی سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے،پی سی فاروق آباد اور اسلحہ ڈیلروں کی نشاندہی پر مزید انکشافات بھی متوقع ہیں جس کے بعد زیر حراست ملزمان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے جائیں گے۔

زیر حراست فاروق آباد کے اہلکاروں کی نشاندہی پر سابقہ کونسلر کا نام سامنے آگیا،انکوائری میں گولیوں کے ساتھ اینٹی رائٹ کا سازو سامان بھی برآمد ہو گیا،سی آئی اے نے معاملہ بڑھنے پر سی ٹی ڈی سے بھی مدد مانگ لی۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer