ویب ڈیسک: معروف برطانوی طبی جریدے نے دنیا بھرکوخبردارکردیا۔ طبی جریدے لانسیٹ میں چھپنے والی نئی تحقیق میں کہا گیا کہ کورونا کی ویکسین تیارہونے تک دنیا میں لاک ڈاؤن کومکمل ختم نہیں کرنا چاہیے۔ لاک ڈاؤن مکمل ختم کرنے سے کورونا کی نئی لہرآنے کا خدشہ ہوگا.
لانسیٹ کی تحقیق کے مطابق چین نے پابندیاں لگاکرکرونا کے پہلے حملے کوناکام بنادیا۔لیکن قبل ازوقت پابندیاں ہٹانے سے کورونا کا دوسرا حملہ ہونے کا خدشہ ہوگا۔محققین نے تحقیق کے دوران ریاضی کے ماڈلنگ کا استعمال کرتے ہوئے نتائج نکالے.
تحقیق میں شامل ہانگ کانگ یونیورسٹی کے پروفیسرجوزف ٹی وو کا کہنا ہے کہ ووہان میں موجودہ پابندیوں سےکورونا کے کیسوں کی تعدادبہت کم سطح پرآگئی ہےتاہم عوام کی بھیڑپرپابندیاں نہ لگانے سے کیسز دوبارہ آسانی سے بڑھ سکتے ہیں۔کاروبار،فیکٹریوں میں کام کرنے سے،اسکولوں کوکھولنے سے اورعوامی میل جول میں اضافے سے ایسا ہوسکتا ہے۔خاص طورپربیرون ممالک سے آنے والوں سے انفیکشن پھیلنے کا خطرہ ہے.
پروفیسرجوزف ٹی وو نے خبردارکیا کہ اگرحکومتوں نے لاک ڈاؤن آہستہ آہستہ ختم کرنے کے بجائے ایک ساتھ ختم کردیا اورانفیکشن کے پھیلاؤ کی نگرانی نہ کی توکرونا کی رفتاربڑھنے کا خدشہ ہے۔اگرچہ جسمانی دوری اورطرزعمل میں تبدیلی جیسی کنٹرول پالیسیاں کچھ عرصے تک برقرار رہنے کا امکان ہے لیکن معاشی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے اورتولیدی تعداد میں توازن رکھنا بہترین حل ہےجب تک کہ مؤثر ویکسین بڑے پیمانے پر دستیاب نہ ہوجائے.
رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ تحقیق ان ممالک کیلئے مددگارہے جہاں ابھی کچھ ہفتوں سے لاک ڈاؤن لگایاگیا ہے۔ان ممالک کو دیکھنا ہوگا کہ وہ معیشت کوبحال کرنے کیلئے پابندیوں میں کیسے نرمی لاسکتے ہیں۔اگرغلط فیصلے لیے گئے تویہ مزیدپابندیوں کا باعث بنے گا جوصحت اورمعیشت کیلئے تباہ کن ہوگا.
خیال رہے کہ کورونا کے حملوں میں شدت آرہی ہے۔ دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ 2ہزار 700سے بڑھ گئی۔ میکسیکو میں مزید 39 ہلاکتیں، امریکا میں 18ہزار 747 ،اٹلی میں 18ہزار849،فرانس میں 13ہزار 197، چین میں مزید 3 افراد جان سے گئے ،تعداد 3ہزار 339 ہو گئی ،برازیل میں مزید 6 ،نیوزی لینڈ میں 2 ہلاکتیں، بھارت میں چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا سے مزید 40 ہلاکتیں جبکہ ترکی میں ایک دن کے دوران 98 ہلاکتیں ہويیں۔
پاکستان میں چوبیس گھنٹوں میں مزید پانچ ہلاکتیں جس کے بعد تعداد بڑھ کر 71 ہو گئی ہے.