ملک اشرف: ہائیکورٹ کے فل بنچ نے سانحہ ماڈل ٹاون استغاثہ میں سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کوانسداد دہشت گردی عدالت میں طلبی کےنوٹس معطل کرنے کےحکم امتناعی میں توسیع کر دی، عوامی تحریک کےوکیل کے پیش نہ ہونے پرعدالت نے اظہار برہمی کیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس عبدالسمیع خان کی سربراہی میں جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے کیس کی سماعت ک۔ سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا عدالت میں پیش ہوئے۔ سابق آئی جی مشتاق سکھیرا کے عدالت عالیہ پہچنے پر چیف سیکورٹی ہائیکورٹ ایس پی طارق محمود اور ایس پی لیگل رانا الیاس سمیت دیگر پولیس افسران نے ان کا استقبال کیا۔
فل بنچ کے سربراہ جسٹس عبدالسمیع خان نےعوامی تحریک کے وکیل رائے بشیر کے پیش نہ ہونے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ سات مارچ دوہزار سولہ جب سے کیس کی سماعت شروع ہوئی ہے عوامی تحریک کے وکیل خود پیش نہیں ہوتے اور باہر میڈیا میں جا کر بیان بازی کرتے ہیں کہ ججز فیصلہ نہیں کر رہے، اگر کیس نہیں سنوانا تو ہم بھی آٹھ جاتے ہیں۔ عدالت عالیہ کے فل بنچ نےآیندہ سماعت پر وکلاء کی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت انتیس جنوری تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ سابق آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیاگیا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے دو مقدمات درج ہوئے، مجھے ان میں ملزم نامزد نہیں کیا گیا، انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے چوبیس ماہ بعد مجھے استغاثہ میں ملزم نامزدکیا گیا۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ استغاثہ میں ان کے خلاف ٹھوس شواہد کےبغیر دہشت گردی عدالت نے انہیں طلبی کے نوٹس جاری کیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں بے گناہ ہوں دہشت گردی عدالت کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس کوکالعدم قرار دیا جائے۔