(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے قتل کیس میں سزائے موت پانے والے قیدی کو عدم ثبوت پر بری کردیا، قیدی حامد کو جائیداد کے تنازع پر بھائی کو قتل کرنے پر سزائے موت سنائی گئی تھی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس شہرام سرور چودھری پر مشتمل بنچ نے ملزم حامد کی بریت اپیل منظور کی، دورکنی بنچ نے عدم ثبوت اور گواہوں کی موقع پر موجودگی ثابت نہ ہونے پرسزائے موت کے قیدی کو بری کردیا۔وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا کہ تھانہ صدر کمالیہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ پولیس نے 26 اپریل 2017 کو محمد علی کے قتل کا مقدمہ درج کیا , رات کے وقت کا وقوعہ ہے، چشم دید گواہوں کی موقع پر موجودگی ثابت نہیں ،ٹھوس شواہد نہ ہونے کے باوجود ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزائے موت سنائی۔
وکیل صفائی نےدلائل دیتےہوئےاستدعاکی کہ عدالت ٹرائل کورٹ کی جانب سے دی گئی سزائےموت کےفیصلےکو کالعدم قرار دے , ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل کی جانب سے ملزم کی بریت اپیل کی مخالفت کی گئی اور موقف اختیار کیا کہ ملزم پولیس تفتیش اور میڈیکل رپورٹ میں قصور وار ہے. ٹرائل کورٹ نے وکلاء کے دلائل، پولیس تفتیش اور میڈیکل رپورٹ کو مدنظر رکھ کرمیرٹ پر سزا سنائی ۔