ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

غیر قانونی ہاوسنگ سکیموں کے گیس کنکشن منقطع کرنے کیخلاف دائر کیس کی سماعت

غیر قانونی ہاوسنگ سکیموں کے گیس کنکشن منقطع کرنے کیخلاف دائر کیس کی سماعت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف:ترقیاتی کام مکمل نہ کرنےوالی ہاوسنگ سکیموں کو گیس کنکشن نہ دینے کا معاملہ،لاہورہائیکورٹ نے ڈپٹی سیکرٹری ہاوسنگ، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اورایل ڈی اے کے سینئر افسران کو پندرہ فروری کو جواب سمیت طلب کر لیا، ڈی جی ایل ڈی اے کو غیر تسلی بخش جواب دینے والے افسران کےخلاف کارروائی کا حکم بھی دیا گیا۔جسٹس شاہد جمیل نے مشتاق احمد ضیاء کی درخواست پرسماعت کی۔

درخواست گزار کی جانب سے شہزاد حسن شیخ ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ایل ڈی اے نے تیس مارچ دوہزارپندرہ کو سوئی نادرن گیس کو ترقیاتی سکیمیں مکمل نہ کرنے والی شہر بھر کی ایک سو انتالیس ہاوسنگ سکیموں کے کنکشن منقطع کرنے کا مراسلہ لکھا، جس کی وجہ سے سوئی نادرن گیس کا عملہ ان ہاوسنگ سوسائٹیز کے خلاف کارروائی کررہا ہے، جس سے یہاں کے شہری پریشان ہیں۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ سوئی نادرن گیس کو نجی ہاوسنگ سوسائٹیز کے خلاف کارروائی کرنے سے روکا جائے۔ سوئی ناردرن کے وکیل نے بتایا کہ ایل ڈی اے نے سوئی ناردرن کو غیر قانونی قراردی جانے والی ایک سوانتالیس ہاوسنگ سکیموں کو گیس کنکشن دینے سے منع کیا ہے، عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ایل ڈی اے نے غیر قانونی سکیمیں بنانے والوں اور ترقیاتی کام مکمل نہ کرنے والی ہاوسنگ سکیموں کےخلاف خود کارروائی کیوں نہیں کی۔

ایل ڈی اے صوبائی حکومت کے زیرانتظام ہونے کےباعث کس قانون کےتحت وفاق کےزیرانتظام محکمہ سوئی گیس کو ہاوسنگ سکیموں کےخلاف کارروائی کے بارے میں درخواست کرسکتا ہے۔ عدالت نے ایل ڈی اے کے افسران کی جانب سے بھی غیرتسلی بخش جواب پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی جی ایل ڈی اے کو حکم دیا کہ ان افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔ آئندہ سماعت پرایل ڈی اے کے سینئر افسر کو جواب سمیت پیش ہونے کاحکم دیا، عدالت نے سماعت پندرہ فروری تک ملتوی کرتے ہوئے ڈپٹی سیکرٹری ہاوسنگ، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اورایل ڈی اے کے سینئر افسرکو طلب کر لیا۔