(راﺅ دلشاد) شہر میں 488 خطر ناک عمارتوں کا انکشاف، 230 مخدوش عمارتوں کی تعمیر و مرمت جبکہ 147 عمارتیں مسمار کر دی گئیں، مخدوش عمارتوں کے حوالے سے ہونیوالے اجلاس میں غیر حاضری پر نشتر زون اور واہگہ زون کے افسران کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
خبر پڑھیں۔۔۔پنجاب کا وزیراعلیٰ کون ہوگا؟ عمران خان نے اعلان کردیا
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر لاہور کیپٹن ریٹائرڈ انوارالحق کی زیر صدارت مخدوش عمارتوں کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں زونل، ایجوکیشن و ہیلتھ اتھارٹیز اور بلڈنگ ونگ کے افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر شہر میں موجود خطرناک عمارتوں کے بارے میں دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ شہر میں 488 عمارتیں خطرناک قرار دی گئیں ہیں، 230 عمارتوں کو مرمت اور 147 کو گرا دیا گیا ہے۔
خبر پڑھنامت بھولیں۔۔سرکاری ملازمین کیلئے بری خبر، اب تنخواہوں سے 11 فیصد کٹوتی ہوگی
محکمہ صحت کو اپنی خطرناک قرار دی جانے والی عمارتوں کے بارے میں سیکرٹری صحت اور سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو کو خط لکھنے کی ہدایت کی گئی جبکہ محکمہ ایجوکیشن خطرناک عمارتوں کے حوالے سے فوری اقدامات کرنے اور محکمہ ہائوسنگ پنجاب کو خطرناک قرار دئیے جانے والے کوارٹرز کے حوالے سے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی۔ نشتر زون اور واہگہ زون کے متعلقہ افسران کو اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر وضاحتی نوٹس جاری کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔
خبر پڑھیئے۔۔۔جشن آزادی پر موسم بھی جشن منائے گا، محکمہ موسمیات نےبڑی پیشگوئی کردی
ڈپٹی کمشنر لاہور کیپٹن ریٹائرڈ انوار الحق کا کہنا تھاکہ جن خطرناک عمارتوں کے کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ان میں لیگل ایڈوائزر کو کارروائی میں بھرپور حصہ لینے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔