ویب ڈیسک: عالمی اداروں کے مطابق کورونا کی وبا دنیا بھر میں مزید 50 کروڑ لوگوں کو غربت میں دھکیل سکتی ہے, افریقہ و جنوبی ایشیا کے متعدد ممالک معاشی طور پر 30 سال پیچھے چلے جائیں گے۔
اقوام متحدہ اور عالمی ادارے آکسفیم کی تازہ رپورٹس کے مطابق کورونا وائرس کی وبا سے دنیا بھر میں نصف ارب لوگ غربت میں جا سکتے ہیں، کورونا وائرس کے باعث اقتصادی بحران کی وجہ سے افریقہ ، جنوبی ایشیا اور مڈل ایسٹ کے متعدد ممالک تقریبا تین دہائیاں پیچھے چلے جائیں گے.
دنیا کے امیر ممالک و مالیاتی ادارے صرف بڑی صنعتوں اور اپنے عوام کے لیے ہی ریلیف پیکج نا دیں بلکہ سب کے لیے اور غریب اور متوسط آمدنی والے ممالک کی مالی مدد کے لیے منصوبہ بندی کریں، تاکہ لوگوں کو غربت میں جانے سے روکا جا سکے، اگر موثر اقدامات نا کیے گئے تو وبا کے بعد دنیا کے 7 ارب 80 کروڑ انسانوں میں سے نصف لوگ غربت کی زندگی گزار رہے ہوں گے.
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترقی پزیر ممالک سے 2020 کے دوران 10 کھرب ڈالر کے قرضوں کی وصولی فوری طور پر منسوخ کی جائے، اور غریب ملکوں کے لیے فنڈز کی فراہمی میں اضافے کے لیے کم سے کم 10 کھرب ڈالر سے انٹرنیشنل ریزرو فنڈ قائم کیا جائے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں کی گئی ایک اسٹڈی کے مطابق کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں 40 سے 60 کروڑ افراد غربت میں چلے جائیں گے، افریقہ میں 50 فیصد تک نوکریوں ختم ہو سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ کورنا نے پاکستان سمیت پوری دنیا کی معیشت کی دھجیاں اڑا دی ہیں،سال 2020 کی پہلی سہ ماہی عالمی معیشت کے لیے تباہ کن ثابت ہوئی، کورونا وائرس کے خوف سے صنعتیں بند، اسٹاک مارکیٹوں میں شئیرز کی مجموعی مالیت کھربوں ڈالر کم ہو گئی، خام تیل کی قیمت بھی 66 فیصد سے زائد گر گئی۔
خیال رہے کہ کوررونا سے دنیا بھرمیں نواسی ہزارپانچ سوسےزائداموات ہی چکی ہیں۔ وائرس سےمتاثرہ افرادکی تعداد پندرہ لاکھ سےتجاوزکرگئی۔