پنجاب کے سرکاری سکولوں کونئے مالی سال میں کتنا بجٹ ملےگا؟

پنجاب کے سرکاری سکولوں کونئے مالی سال میں کتنا بجٹ ملےگا؟
کیپشن: Punjab Budget
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  پنجاب میں سرکاری سکولوں کے لیے نئے مالی سال میں 4 کھرب 24 ارب روپے کا فنڈ مختص کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق نئے سکولوں کی تعمیر کے لیے آئندہ مالی سال میں صرف پانچ کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز کی گئی۔نئے مالی سال میں سرکاری سکولوں میں ڈویلپمنٹ کی مد میں 50 ارب روپے کا فنڈ مختص کرنے کی تجویز ہے ۔سیلری سمیت  دیگر امور کے لیے جاری اخراجات کی مد میں 376 ،ارب روپے کا فنڈ مختص کرنے کی تجویز ہے۔

آئندہ نئے مالی سال میں نان سیلری بجٹ کی مد میں 19 ارب روپے کا فنڈ مختص کرنے کی تجویز ہے .دانش سکولوں کے لیے نئے مالی سال کے بجٹ میں 2 ارب روپے کا فنڈ مختص کرنے کی تجویز ہے۔جبکہ پرائیویٹ پارٹنرشپ پر چلنے والی سکولوں کے لیے 5 ارب روپے کا فنڈ مختص کرنے کی تجویز ہے۔

اس کے علاوہ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی مد میں سکول پروگرام کے لیے 21 ارب روپے کا فنڈ مختص کرنے کی تجویز  ہے۔آفٹر نون سکول پروگرام کے لیے نئے مالی سال میں ساڑھے چار ارب روپے سے زائد کا فنڈ مختص کرنے کی تجویز ہے۔ سرکاری سکولوں کی اپگرڈیشن کے لیے 1 ارب ،آئی ٹی لیںبز کے لیے 30 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

شیلٹر لیس سکولوں کے لیے 1 ارب ،خستہ ہال سکول کی عمارتوں کی تعمیر کے لیے 2 ارب 86 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔لاہور سمیت پنجاب بھر کے اسکولوں میں سہولیات کی فراہمی کے لیے 2 ارب 20 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

سرکاری سکولوں میں اضافی کلاس رومز کی تعمیر کے لیے 4 ارب روپے کا فنڈ مختص کرنے کی تجویز جبکہ طالبات کے لیے وظائف اور سائکل کی فراہمی کے لیے  6 ارب روپے کا فنڈ رکھنے کی تجویز ہے ۔زیور تعلیم پروگرام کے لیے واجب الادا رقم کی مد میں بھی 4 ارب روپے کا فنڈ مختص کرنے کی تجویز ہے 

اس کے علاوہ لیو انکیشمینٹ اور وفات پانے والے اساتذہ کے خاندان کی نالی امداد کے لیے بھی 8 ارب روپے کا فنڈ مختص کرنے کی تجویز ہے۔