ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مفتاح اسماعیل نے پٹرول مزید مہنگا ہونے کا عندیہ دیدیا

Miftah Ismail is a Pakistani politician and political economist who is currently serving as Pakistan's Minister of Finance as of 2022
کیپشن: Miftah Ismail
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) پٹرول ابھی مزید مہنگا ہو گا، مشکل فیصلے لیے اور مزید لیں گے ۔ کسی بھی وزیر اعظم کے لیے بہت مشکل تھا کہ کہ دو بار 30 روپے پیٹرول کی قیمت بڑھائی۔ عمران خان نے اپنے دور میں بیس ہزار ارب سے زائد کا قرضہ لیا۔

تفصیلات کےمطابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اسلام آباد میں پری بجٹ بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول ابھی مزید مہنگا ہو گا، جب حکومت میں آئے تو بجٹ خسارہ پانچ ہزار 600ارب روپے تھا ، سب وزرائے اعظم نے 24ہزار ارب قرض لیا ۔ عمران خان نے اپنے دور میں بیس ہزار ارب سے زائد کا قرضہ لیا۔ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے ، سب مل کر مسائل پر قابو پالیں گے ۔

چالیس ہزار سے کم آمدن والوں کو پورے سال پیسے دیں گے، ہم مہنگائی کو بھی کنٹرول کر لیں گے، مشکل حالات میں پاکستان ملا بہتر حالات میں چھوڑ کر جائیں گے،ہم نے مشکل فیصلے لیے اور لیں گے، ٹی ایل ٹی اے کی سمری آٹھ ماہ تک سی ای سی میں پڑی رہی،آئل لینے کاان کا کوئی چانس نہیں تھا ، حماد اظہر نے روس کو پیٹرول کے لیے خط لکھا، اس کا جواب تک نہیں آیا،معاہدے پر چلتا تو پیٹرول کی قیمت 300 روپے ہوتی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ کسی بھی وزیر اعظم کے لیے بہت مشکل تھا کہ کہ دو بار 30 روپے پیٹرول کی قیمت بڑھائی،اب چینی اور گندم درآمد کی جارہی ہے،جب ہماری حکومت تھی تب ہم گندم اورچینی برآمد کررہے تھے ،جب ان کو پتہ چلا کہ حکومت جارہی ہے تب انہوں سبسڈی دیکرگئے،ایک ہزار300ارب کا پرائمری خسارہ ہوا، عمرا ن خان آئی ایم ایف سے معاہدے کے برخلاف سبسڈی دے کرگئے،

حکومت پیٹرولیم کے شعبے میں 81ار ب روپے کی سبسڈی دے گی،آئندہ سال کرنٹ اکاونٹ خسارہ 1200ارب لائیں گے ،آئندہ سال 21ارب ڈالر قرض واپس کرناہے،پیٹرولیم کے شعبے میں 81ار ب روپے کی سبسڈی دے گی،حکومت رواں سال توانائی کے شعبے میں 1100ارب کی سبسڈی دے گی،حکومت رواں سال 1100ارب کی سبسڈی دے گی۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ  پاکستان میں ہر سال 18سے 20لاکھ لیبر مارکیٹ کا رخ کرتی ہے،کہا گیا پرائمری خسارہ 25 ارب کا کریں گے، عمران خان نے اپنے دورمیں 20ہزار ارب سے زائد قرض لیا،سب وزرائے اعظم نے ملکر 24ہزار ارب قرض لیا،سب وزرائے اعظم نے ملکر 24ہزار ارب قرض لیا،ایک ہزار300ارب کا پرائمری ڈیفیسٹ ہوا،کہا گیا پرائمری ڈیفسٹ 25 ارب کا کریں گے۔

ہم کسی کو نظر انداز نہیں کریں گے ، تمام شعبوں کو ساتھ لے کر چلیں گے،پچھلے 4 سال میں 2 کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے،رواں سال بجٹ خسارہ سارھے تین سال بجٹ خسار ے کے برابر تھا،جب ہم حکومت میں آئے تو5600ارب روپے بجٹ خسارہ تھا، پاکستان میں ہر سال 18سے 20لاکھ لیبر مارکیٹ کا رخ کرتے ہیں،جب ہم حکومت میں آئے تو پاکستان مہنگائی میں تیسرے نمبر پرتھا۔

ملک مشکل حالات سے گزررہاہے،سب ملکر مسائل پر قابوپائیں گے ،وزیراعظم شہباز شریف کی پری بجٹ بزنس کانفرنس میں شرکت پر خوشی ہے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer