ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جیل یا رہائی، عدالت نے میر شکیل الرحمٰن کی قسمت کا فیصلہ سنا دیا

جیل یا رہائی، عدالت نے میر شکیل الرحمٰن کی قسمت کا فیصلہ سنا دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ کے دور کنی بنچ نے جنگ، جیو نیوز کے مالک میر شکیل الرحمٰن کی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں ضمانت پر رہائی کی درخواستیں خارج کردیں۔

جسٹس سردار احمد نعیم اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل2 رکنی بنچ نے میر شکیل الرحمٰن کی درخواستوں پر سماعت کی، نیب پراسکیوٹر فیصل رضا بخاری نے عدالت کو بتایا کہ میر شکیل کو 26 سوال دیئے گئے لیکن ملزم نے جواب نہیں دیا۔

نیب پراسکیوٹر نے بتایاکہ ملزم میر شکیل نے شریک ملزم میاں نواز شریف کی ملی بھگت سے غیرقانونی طور پر پلاٹوں پر ایگزمپشن حاصل کی، میرشکیل الرحمٰن کو ایل ڈی اے پالیسی کیخلاف پورا بلاک الاٹ کیا گیا۔ ملکی تاریخ میں ایل ڈی اے، سی ڈی اے، ڈی ایچ اے کسی بھی ہاؤسنگ سوسائٹی نے سڑکوں کو کسی پلاٹ میں شامل نہیں کیا، ملکی تاریخ کا یہ پہلا کیس ہے جس میں کسی کو غیر معمولی رعایت دی گئی ہے، اُس وقت کے وزیر اعلیٰ نواز شریف نے ملزم کی درخواست پر ایگزمپشن پر منظوری دی۔

سابق وزیر اعلیٰ نواز شریف نے سمری منظور کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ملزم کو خصوصی رعایت دی جائے، جسٹس سردار احمد نعیم نے نیب پراسکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیا پالیسی میں ایسا ہے کہ سڑک بھی ایگزمپشن میں شامل کر دی جائے؟ نیب پراسکیوٹر نے بتایا کہ کسی بھی ہاؤسنگ سوسائٹی میں ایسا نہیں ہوتا، نیب پراسکیوٹر کے دلائل پر جواب میں میر شکیل الرحمٰن کے وکیل اعتزاز احسن نے کہا میر شکیل الرحمٰن معمر اور علیل ہے، ضمانت پر رہا کیا جائے، ملزم سے زر ضمانت یا شورٹی لے لی جائے۔

وکیل نے کہا کہ نیب تسلیم کر رہا ہے کہ ملزم میر شکیل پر بزنس مین پالیسی کا نفاذ ہوتا ہے۔

  لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے نیب اور ملزم شکیل الرحمٰن کے وکلاء کے تفصیلی دلائل سننے کے بعد ضمانت کی درخواستیں خارج کر دیں۔

Sughra Afzal

Content Writer