ویب ڈیسک: بالی وڈ کے معروف نغمہ نگاراور مصنف جاوید اختر ہندو انتہا پسندوں کے نشانہ پر ۔ جب تک ہاتھ جوڑ کرمعافی نہیں مانگیں گے بھارت میں ان کی یا ان کے خاندان کی کوئی فلم نہیں چلنے دیں گے۔
جاوید اختر نے بھارتی ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی پر طالبان کا موازنہ ہندو قوم پرست تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جس طرح طالبان ایک اسلامی ریاست چاہتے ہیں، اُسی طرح ایسے لوگ بھی ہیں جو ہندو راشٹر چاہتے ہیں۔ یہ تمام لوگ ایک ہی نظریے سے تعلق رکھتے ہیں، چاہے وہ مسلمان ہوں، عیسائی ہوں، یہودی یا ہندو۔
ان کے بعد بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور شیو سینا نے جاوید اختر کے اس بیان کی مذمت کرتے ہوئے ان سے معافی کا مطالبہ کیا ہے۔ بی جے پی رہنما رام کدم نے ٹویٹر پر دھمکی دی ہے کہ ’جب تک جاوید اختر آر ایس ایس کے کروڑوں کارکنوں سے ہاتھ جوڑ کر معافی نہیں مانگتے، ان کی اور ان کے خاندان کی کوئی بھی فلم انڈیا کی سر زمین پر نہیں چلے گی۔
#संघ तथा #विश्वहिंदूपरिषद के करोडों कार्यकर्ताओ की, जब तक हाथ जोड़कर #जावेदअख्तर माफी नही मांगते. तब तक उनकी तथा उनके परिवार की कोई भी #फिल्म इस #माभारती के भूमि पर नहीं चलेगी. pic.twitter.com/ahWgVQWuvH
— Ram Kadam - राम कदम (@ramkadam) September 4, 2021
رام کدم مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کی گھاٹکوپر سیٹ سے انڈیا کی قانون ساز اسمبلی کے رکن ہیں۔