(قذافی بٹ)سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اور ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر کا معاملہ, بدر رشید کے خلاف ایک کے بعد ایک ثبوت سامنے آنے لگا۔ بدر رشید کے کریمنل ریکارڈ بھی منظر عام پر آگئے۔
تفصیلات کے مطابق بدر رشید کو دو ہزار اٹھارہ میں پولیس نے گرفتار کیا تھا,ملزم کی جیل میں تصاویر بنا کر اس کا کریمینل ریکارڈ بھی اکٹھا گیا تھا، بدر رشید اپنے گینگ کے ساتھ لوگوں پر حملہ کرتا تھا پولیس ریکارڈ کے مطابق بدر رشید کی مدعیت میں گذشتہ روزایف آئی آر میں وزیر اعظم آزاد کشمیر کا نام بھی شامل ہے۔ناجائز اسلحہ اور کار سرکار میں مداخلت کے مقدمات درج اقدام قتل کے مقدمات شاہدرہ میں درج ہوئے۔کار سرکار میں مداخلت اور پولیس سے دست درازی کا مقدمہ پرانی انارکلی میں درج ہے۔
پولیس حکام نے حفت متانے کے لیے وضاحتی بیان بھی جاری کیا,سوشل میڈیا پر بھی حکومت کو ایف آئی آر کے حوالے سے حفت اٹھانا پڑی،مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ درج کرانے والے بدر رشید کے ماموں منظور احمد کا کہنا ہے کہ بدر رشید محب وطن ہیں اور وطن کی محبت میں انہوں نے ایف آئی آر درج کروائی ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائدین کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کروانے واکے بدر رشید کی پی ٹی آئی قائدین کے ساتھ تصاویر منظر عام پر آئیں، بدر رشید نے وزیر اعظم عمران خان، وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید،مرحوم نعیم الحق،وزیر صنعت میاں اسلم اقبال اور سنٹرل پنجاب کے صدر اعجاز احمد چودھری کے ساتھ بھی خوشگوار موڈ میں تصاویر بنوائیں۔علاوہ ازیں بدر رشید سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کیساتھ بھی تصویر بنواتا رہا۔
دوسری تحریک انصاف کے رہنما اعجازچودھری کا کہناتھا کہ بدررشید کا تعلق پی ٹی آئی کی کسی تنظیم سے نہیں،تحریک انصاف کی سنٹرل پنجاب کی یوتھ کی کوئی تنظیم موجود نہیں ہے۔ بدر رشید خود کو لیگی کارکن کہلانے فخر محسوس کر تے ہیں اور سیاستدانوں کے ساتھ عوام کی تصاویر نئی بات نہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا موقف غداری سے بھی بڑھ کر ہے ۔سیاست میں ایک دوسرے کو غدار ٹھرانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگاقوم بہتر فیصلہ کر سکتی ہے۔اس ملک کی سپریم کورٹ کو نوازشریف کے موقف کا از خود نوٹس لینا چاہیے۔