سٹی42:لاہور کے علاقے ہر بنس پورہ میں انسانیت سوز واقعہ میں دو موٹر سائیکل سواروں نے کیری ڈ بے میں موجود دو افراد کو گولیاں مار قتل کردیا۔
پولیس کے مطابق ایک مقتولین کی شناخت کاشف کے نام سے ہوئی ہے، جاں بحق ہونے والوں میں ایک سابق ہیڈ کانسٹیبل اور دوسراسکا ہم نام ا دوست شامل ہیں۔کاشف کو پولیس کی نوکری سے بر طرف ہوئے ابھی کچھ عرصہ ہی ہوا تھا۔
پولیس کے مطابق سابق پولیس اہلکارکاشف کی دشمنی اپنے ماموں زاد سے چلی آرہی تھی اور ابتدائی طور پر دونوں قتل دیرینہ دشمنی ہی وجہ سے کی گئی کارروائی لگ رہے ہیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ قاتلوں نے واردات کے لیے ایس ایم جی رائفل کا استعمال کیا، پولیس اور دیگر تحقیقاتی ٹیموں نے جائے وقوعہ سے شواہد جمع کر کے لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کر دیاہے تاہم اسکے علاوہ مقتول کےاہلخانہ کا کہنا ہے کہ کاشف کو پہلے بھی قتل کرنے کی کوشش کی اور رات بھی گھر پر آکر شدید فائرنگ کی گئی مگر وہ محفوظ رہا۔
خیال رہے گزشتہ 6 ماہ کے دوران لاک ڈاون ،غربت اور بے روز گاری جیسے مسائل کے ساتھ ساتھ جہاں کورونا وائرس جیسے مہلک مرض نے زندگیاں خطرے میں ڈالی ہیں وہیں اس بات سے قطعی طور پر انکار نہیں کیا جا سکتا کہ عوام راستے میں چلتے ہوئے بھی پہلے سے کہیں زیادہ غیر محفوط ہو چکے ہیںاور دن بدن بگڑتی صورتِ حال عوام کی پریشانیوں مین اضافے کا سبب بن رہی ہے۔
یاد رہے کہ اس پہلے لاہور ہی میں ڈکیتی کے دوران ایک کیشئر کو گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا اور گزشتہ ہفتے گجر پورہ میں ڈاکہ و گینگ ریپ جیسے واقعات پیش آ چکے ہیں۔ آئی جی پنجاب شعیب دستگیر محکمانہ کارروائی کے طریقہ کار میں تبدیلیوں کا متعدد بار اعلان کر چکے ہیں اور گزشتہ ماہ انہوں نے چوری،ڈکیتی،دہشتگردی اور قتل جیسے جرائم کی روک تھام کے لیے خاص کیٹگری سسٹم متعارف کا بھی اعلان کیا تھا مگر تا حال نہ تو جرم میں کمی آئی ہے اور نہ ہی آزادنہ لوٹتے مجرموں کو قابو کیا جا سکاہے۔