(شاہین عتیق)مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نیب کے رو یے سے تنگ آگئے ، احتساب عدالت میں سماعت کے دوران نیب حکام کے رو یے کی شکایت کر دی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی،عدالت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو پیش کیا گیا، دونوں رہنما عدالت میں گلے ملے اور مزاج پرسی کی، عدالت میں ہائی کمیشن کی رپورٹ بھی پیش کی گئی جس میں سلمان شہباز، نصرت شہباز، رابعہ کو وارنٹ کی تعمیل کرا دی گئی۔
مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے نیب کے رویے سے تنگ آکر عدالت کو شکایت درج کرائی،شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ میری کمر میں شدید تکلیف ہے،جان بوجھ کر نیب میں سہولت فراہم نہیں کی جا رہی، کھانا زمین پر رکھ کر دیا جاتا ہے تاکہ تکلیف پہنچے۔نیب پراسیکیوٹر نے شہباز شریف کا الزام مسترد کر دیا، جواب دیا کہ شہباز شریف کو تمام سہولیات دی جا رہی ہیں، شہباز شریف کو گھر کے کھانے کی سہولت بھی حاصل ہے۔
کھانا زمین پر رکھ کر دینے پر عدالت نےاظہار برہمی کیا، عدالت نے دیگر وکلا کو بولنے سے روکتے ہوئے کہا کہ مجھے سیاست میں تم سے زیادہ تجربہ ہے، فاضل جج نےریمارکس دیے کہ میں آج ہی اس کے متعلق مکمل آڈر پاس کروں گا، یہ ہرگز درست نہیں کہ کھانا زمین پر دیا جائے ، حکم دیتا ہوں کسی بھی ملزم کی تضحیک نہ کی جائے۔
شہباز شریف کا مزید کہناتھا کہ نیب حراست میں مجھے تنگ کیا جا رہا ہے،نیب حکام کی جج سے شکایت کی ہے،کمر میں درد کے باوجود کرسی فراہم نہیں کی گئی۔شہبازشریف نے حمزہ اور اپنے بھائی نوازشریف کےخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے پر مذمت کی، حمزہ شہباز نے کہا کہ پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے والے کےخلاف غداری کا مقدمہ درج کرنا افسوسناک ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر فارن افیئر نے کہا کہ جب تک تمام ملزمان پیش نہیں ہوتے کارروائی نہیں کریں گے۔عدالت کی جانب سے سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی۔
قبل ازیں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی میاں شہباز شریف اورحمزہ شہباز شریف کی عدالت میں پیشی سے قبل انتظامیہ کی جانب سے عدالت جانے والے راستوں پررکاوٹیں کھڑی کردی گئیں۔پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے احتساب عدالت جانے والے راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کرکے روڈز بلاک کردے گئے۔
جس کے باعث شہریوں اور عدالتوں میں معمول کےکیسز کے لیے جانے والے سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،راستے بند ہونےسےسرکاری افسران کو بھی دفاتر پہنچنے میں مشکل درپیش رہی۔