(عظمت اعوان)نیشنل لائسنسنگ ایگزام پر میڈیکل کے طلبا اور پاکستان میڈیکل کمیشن میں ٹھن گئی، طلبا ایم بی بی ایس اور ایک سالہ پریکٹس کے بعد ایک اور امتحان دینے کو تیار نہیں، میڈیکل کمیشن کے مطابق امتحان میں شرکت کی ڈیڈ لائن رات 12 بجے ختم ہو جائے گی، طلبا اپنے تعلیمی نقصان کے خود ذمہ دار ہوں گے۔
تفصیل کے مطابق نیشنل لائسنسنگ ایگزام کسی صورت قبول نہیں،میڈیکل کے طلبا اپنے مطالبات کے حق میں ڈٹ گئے، طلبا کا کہنا ہے کہ وہ پانچ سال محنت کر کے ایم بی بی ایس کرتے ہیں، پھر ایک سال ہاؤس جاب کی پریکٹس کے بعد ایک اور امتحان کی شرط کا کوئی جواز نہیں بنتا،پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر اشرف نظامی نے طلبا کے موقف کی حمایت کرتے ہوئے این ایل ای امتحان کو مسترد کر دیا ہے۔
دوسری طرف پاکستان میڈیکل کمیشن کے صدر ڈاکٹر ارشد تقی ہر صورت این ایل ای امتحان کرانا چاہتے ہیں، کہتے ہیں اس کا فائدہ طلبا کو ہی ہو گا کیونکہ ان کی پیشہ وارانہ تعلیم کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جائے گا۔
نیشنل لائسنسنگ ایگزام نے میڈیکل کے طلبا اور پاکستان میڈیکل کمیشن کے درمیان خلیج حائل کر دی ہے، مسائل مزید گھمبیر ہونے سے پہلے معاملے کا قابل قبول حل نکالنے کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ میڈیکل کے نئے امتحان این ایل ای کی رجسٹریشن کی ڈیڈ لائن 5 جولائی مقرر کردی گئی ہے جو کہ آج رات 12 بجے ختم ہوجائے گی، خواہشمند طالب علم 5 جولائی رات 11بج کر 55 منٹ تک اپلائی کر سکتے ہیں، پاکستان میڈیکل کمیشن کا کہنا ہے کہ میڈیکل کے امتحان کا انعقاد اگست میں ہوگا۔ میڈیکل کےطالب علم این ایل ای امتحان کےخلاف احتجاج کررہے ہیں، بیشتر میڈیکل کے طلبا نے اگست میں ہونے والے امتحان کو مسترد کردیا۔
میڈیکل سٹوڈنٹس کا کہنا تھا کہ نہ رجسٹریشن کروا ر ہے اور نہ ہی امتحان دینا ہے، ہم امتحان والے دن سینٹرز کو تالے لگا دیں گے اور پی ایم سی کے باہر احتجاجی دھرنا دیں گے۔