ویب ڈیسک: قازقستان میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر ملک بھر میں ہونے والے احتجاج اور پرتشدد مظاہرے, وزیراعظم مستعفی کابینہ برطرف کر دی گئی ۔
قازقستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر ملک گیر مظاہروں پر صدر نے نوٹس لیتے ہوئے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں دارالحکومت الماتی اور صوبے منگیستو ممیں 17 جنوری تک ایمرجنسی نافذ کرکے رات کا کرفیو نافذ کردیا ہے۔
پیٹرول مصنوعات کے اضافے پر ہونے والے پُرتشدد مظاہروں پر صدر نے وزیراعظم عسکر مامن کا استعفیٰ قبول کر کے کابینہ برطرف کردی جب کہ نائب وزیراعظم علی خان اسماعیل اوف کو نئی کابینہ کی تشکیل تک وزیراعظم کی ذمہ داریاں سونپ دیں۔
Shots fired as protesters are dispersed from the govt building in Aktobe, Kazakhstan pic.twitter.com/fdOvIybsRQ
— RT (@RT_com) January 5, 2022
واضح رہے کہ قازقستان میں 2 جنوری سے پیٹرول قیمتوں میں اضافے پر ملک گیر مظاہرے جاری تھے جس میں 95 پولیس اہلکارزخمی ہوئے جبکہ 200 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔تاہم مظاہرے اب بھی جاری ہیں اور مظاہرین نے متعدد حکومتی دفاتر اور عمارتوں میں داخل ہوکر توڑ پھوڑ کی ہے اور کئی عمارتوں کو آگ لگا دی ہے۔