نجیب الدین اچکزئی: پیر کی شام چمن میں ریاست مخالف تقریر کرنے کے الزام مین گرفتار کئے گئے متنازعہ کردارمنظور پشتین کو اسلام آباد پولیس کے حوالے کردیاگیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کل پیر کے روز منظور پشتین کو چمن پریس کلب کے قریب روکا گیا تو وہاں منظور پشتین کے ساتھیوں نے پولیس پر فائرنگ بھی کی دوسری جانب پشتون تحفظ موومنٹ کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے گاڑی پر فائرنگ کی۔
گزشتہ روز چمن احتجاجی دھرنے میں پی ٹی ایم کا سرابراہ منظور احمد پشتین ریاست کے خلاف نفرت انگیز تقریر کرنے بعد تربت احتجاجی دھرنے کی طرف روانہ ہوا تو چمن پریس کلب کے قریب پولیس اہلکاروں نے روکنے کی اشارہ کیا۔ منظور پشتین کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گاڑی نہ روکنے نے پر پولیس نےمنظور پشین کی گاڑی پر فائرینگ کی۔ دوسری جانب چمن پولیس کا کہنا ہے کہ منظور پشتین کے ساتھیوں نے پولیس پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں منظور کی گاڑی میں گولی لگی ہے۔
چمن اسسٹنٹ کمشنر زوہیب کبزئی کے مطابق منظور پشتین کو آج صبح اسلام آباد پولیس کے حوالے کیاگیا، وہ مختلف مقدمات میں اسلام آباد پولیس کو مطلوب ہے۔
انہوں نے کہا کہ منظور پشتین کوسخت سکیورٹی میں رات گئے قلعہ سیف اللہ منتقل کیا تھا، اسے کوئٹہ لے جاکر قانونی کارروائی ک مکمل کی گئی جس کے بعد محکمہ داخلہ نے اس کی صوبہ بدری کا فیصلہ کیا۔
ڈپٹی کمشنر قلعہ سیف اللہ نے کہا کہ قلعہ سیف اللہ انتظامیہ نے رات کو ہی منظورپشتین کو ژوب منتقل کردیا تھا، داناسر کے مقام پر خیبر پختونخوا پولیس کی موجودگی میں اسےاسلام آباد پولیس کے حوالے کیا گیا۔