مائرہ ذوالفقار قتل کیس میں اہم پیشرفت،ملزم کاڈی این اے میچ کرگیا

مائرہ ذوالفقار قتل کیس میں اہم پیشرفت،ملزم کاڈی این اے میچ کرگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: مائرہ ذوالفقار قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی،پولیس ذرائع کے مطابق نامزد ملزم کا ڈی این اےجائےوقوعہ سے ملنے والے شواہد سے میچ کرگیا۔
 پاکستانی نژاد بیلجیئم کی شہری مائرہ ذوالفقار قتل کیس میں نامزد ملزم کا ڈی این اے کرائم سین سے ملنے والے نمونوں سے میچ کر گیا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق اس کیس میں گرفتار ہونے والے تین ملزمان کے ڈی این اے نمونے اور کرائم سین سے جمع کیے گئے شواہد پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی بھجوائے گئے تھے۔پولیس ذرائع کے مطابق کرائم سین سے ملنےوالے تین مختلف نمونوں سے مرکزی ملزم ظاہر جدون کے ڈی این اے کے نمونوں سے میچ کر گئے ہیں۔

واضح رہے کہ 3مئی کو ڈیفنس   میں  پاکستانی نژاد بیلجیئم کی شہری مائرہ ذوالفقار کو قتل کردیا گیا تھا،ملزم کے وکیل زرک خا ن کے مطابق ظاہرجدون 27مئی تک ضمانت پر تھا،وہ اپنے بھائی اور کز ن کے ہمراہ شامل تفتیش ہونے تھانے آیا تھا جہاں ملزم ظاہر جدون کو حراست میں لے لیا  گیا تھا۔ مائرہ کےوالدکا کہناتھا کہ ماہرہ کو اس کے دوست ورغلا کر پاکستان لائے اور پھر قتل کردیا، ماہرہ نے ظاہر جدون کو شادی سے انکار کردیا تھا۔اُن کا یہ بھی کہنا تھاکہ سجل اور اقرہ مقتولہ کی بہترین دوست تھی جو قتل بارے ضرور جانتی ہیں، جدون نے پولیس کی تفتیش پر اطمنان کا اظہار کیا ہے،ظاہر جدون بارے مائرہ کو لندن میں بھی خدشات تھے،مائرہ پریشان اور مشکل میں تھی جس سے خود نکلنے کے لیے پرامید تھی،مقتولہ مائرہ کے والد کاکہناتھا کہ ظاہر جدون کی مشکوک حرکات کی وجہ سے مائرہ نے شادی سے انکار کیا تھا ۔

ظاہر جدون اور سجل لندن میں مائرہ کے ساتھ پڑھتے تھے،ظاہر جدون فیس بک پر اپنی متنازع تصاویر اپ لوڈ ہونے کا الزام مائرہ پر لگاتا تھا،مائرہ ظاہر جدون اور سعد امیر بٹ کو شادی سے انکار کر چکی تھی،پولیس افسران نے ملزمان گرفتار کی تسلی دی ہے جس پر یقین ہے ۔

واضح رہے کہ قبل ازیں مقتولہ کی دوست اقرا ہمدانی نے اپنا بیان پولیس کا ریکارڈ کرایا تھا،پولیس کو دیئےگئے بیان  میں اقرا ہمدانی نے کہا کہ وہ نشہ کرکے سو رہی تھی نہیں پتہ مائرہ کو کب قتل کیا گیا ، اقرا ہمدانی کا  کہنا تھاکہ مائرہ کے قتل کا صبح پتہ چلاتوپولیس کواطلاع دی،مائرہ ،سجل اور میں واقعہ کی شام اکٹھے تھے،مجھے مائرہ کے قتل کا پتہ صبح چلا جس پر پولیس کو اطلاع دی۔